عربوں کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بعد نیا مشرق وسطیٰ کہاں‌ کھڑا ہوگا، اسرائیلی اخبار نے آگاہ کردیا

باغی ٹی وی روپورٹ کے مطابق : اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے اسرائیل عرب تعلقات کی بحالی پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "کئی دہائیوں تک جاری رہنے والی فلسطینی رکاوٹوں سے مایوس اور مشرق وسطی کے نئے اتحادوں کو مستحکم کرنے کے خواہاں ، اعتدال پسند عرب اقوام آخرکار اسرائیل فلسطین کے مسئلے کو پش ٔپشت ڈالنے اور اس کانٹے کو اپنی کاٹھی کے نیچے سے ہٹانے کے لئے متحرک ہوگئیں ہیں.

حالیہ امن معاہدے اور تعلقات پر اخبار نے مزید لکھا کہ کوئی بھی اسے "امن” نہیں کہہ رہا تھا۔ نیا مشرق وسطی تمام ممالک کے مابین پرامن تعلقات میں شامل نہیں تھا۔ مشرق وسطیٰ ایک طرف تو زیادہ تر شیعہ مسلمانوں اور دوسری طرف سنی مسلمانوں کا میدان جنگ تھا۔
ایران کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام اور یہودی ریاست کو بار بار تباہ کرنے کی دھمکیوں کی وجہ سے اسرائیل سعودی عرب کے زیرقیادت سنی کیمپ میں آسانی سے فٹ ہوجاتا ہے۔ ایک ایک کرکے سنی اقوام نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو اپنی عوام میں‌ عام کیا ،ان حکومتوں نے باقاعدہ طور پر کچھ معاہدوں کے ساتھ جنھیں انہوں نے "امن” کہا خود کو استوار کیا ، بعض دوسرے جو سیکورٹی اور اقتصادی معاملات سے نمٹ‌رہے ہیں تاحال خود پر لیبل لگنے سے گریزاں‌ ہیں.
یہاں تک کہ یہ ملک مصر اور اردن کے ساتھ بھی صف بندی کےلیے تیار نہیں‌ ہیں.جو کہ اسرائیل کے ساتھ مکمل امن معاہدوں پر دستخط کرنے والے پہلے دو عرب ممالک ہیں.
اس طرح ایک نیا مشرق وسطی جنم لے گا جس میں خطے کو نئی جہت ، امن اور خوشحالی نصیب ہو گی

Shares: