کراچی: حکومت نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح میں اضافہ کردیا ہے۔
باغی ٹی وی: ا سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرنسی میں تین ماہ کی مدت کیلئے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس پرمنافع کی شرح 15 فیصد سے بڑھا کر 21 فیصد، 6 ماہ کی مدت کیلئے 15.25 فیصد سے بڑھا کر 21.25 فیصدکر دی گئی 12 ماہ کی مدت کے سرٹیفکیٹس پر 15.50 فیصد سے بڑھا کر 21.50 فیصد، تین سالہ مدت کے سرٹیفکیٹس پر 14 فیصد سے بڑھا کر 17.50 فیصد اور پانچ سالہ مدت کے سرٹیفکیٹس پر 13.50 فیصد سے بڑھا کر 15فیصد کر دی گئی ہے۔
اسی طرح امریکی ڈالر میں تین ماہ کی مدت کے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 7 فیصد سے بڑھا کر 8.25 فیصد، 6 ماہ کی مدت کے لئے سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 7.20 فیصد سے بڑھا کر 8.50 فیصد، 12 ماہ 7.50فیصد سے بڑھا کر 9 فیصد، تین اور پانچ سالہ مدت کے سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 8فیصد کی سطح پر برقرار رکھی گئی ہے۔
دنیا کے5 ممالک کا نجرقتل کیس میں کینیڈا کیجانب سے بھارت کیخلاف تحقیقات کامطالبہ
برطانوی پاؤنڈ میں نیا پاکستان سرٹیفکیٹس پرتین ماہ کی مدت کے لئے سرٹیفکیٹس پرمنافع کی شرح 5.50 فیصد سے بڑھاکر 7.25 فیصد، 6 ماہ کی مدت کے سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 6فیصد سے بڑھاکر 7.50 فیصد، 12ماہ کے سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 7 فیصد سے بڑھا کر 8 فیصد جبکہ تین اور پانچ سالہ مدت کے سرٹیفکیٹس پر منافع کی موجودہ شرح 7.50 فیصد برقرار رکھی گئی ہے۔
یورو میں تین ماہ کی مدت کے سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 4فیصد سے بڑھا کر 6.25فیصد، 6 ماہ کی مدت کے سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 4.50فیصد سے بڑھا کر 6.50فیصد، ایک سالہ مدت کے سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 5 فیصد سیبڑھاکر 7 فیصد کر دی گئی ہے جبکہ تین اور پانچ سالہ مدت کے سرٹیفکیٹس پر منافع کی موجودہ شرح 6.50 فیصد برقرار رکھی گئی ہے۔
غیر شرعی نکاح کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی نوٹس جاری
دوسری جانب پاکستان میں ایکسچینج کمپنیوں کی ایسوسی ایشن (ای سی اے پی) کے چیئرمین ملک بوستان نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت کی جانب سے ڈالر کے ذخیرہ اندوزوں، بلیک مارکیٹنگ میں ملوث افراد اور اسمگلرز کیخلاف کارروائی کے بعد ملکی ترسیلات زر میں 10 سے20 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔
دی نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ کریک ڈاؤن سے قبل ایکسچینج کمپنیوں کو روزانہ 5 ملین ڈالرز ملتے تھے لیکن اب انہیں 15 ملین ڈالرز مل رہے ہیں یعنی اس میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے، یہی وجہ ہے کہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ کے ریٹس میں نمایاں کمی آئی ہے اور فی ڈالر 295 روپے کا ہوگیا ہےانہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اگر کارروائی جاری رہی تو ڈالر 250 روپے سے نیچے آجائے گا۔
رواں مالی سال الیکشن کے انعقاد سے پاکستان کی معیشت سنبھل سکتی ہے،ایشیائی ترقیاتی بینک
ڈالر کے ذخیرہ اندوزوں، بلیک مارکیٹنگ میں ملوث افراد اور اسمگلرز کےخلاف حالیہ کارروائی کے نتیجے میں بلیک مارکیٹنگ میں ملوث افراد اور بینکوں کے درمیان گٹھ جوڑ بے نقاب ہوا ہے ڈالرزکی بڑی تعداد مختلف بینکوں کے لاکرز میں رکھی گئی تھی اور بینکوں کا عملہ بلیک مارکیٹنگ میں ملوث افراد کے ساتھ مل کر یہ ڈالرز حوالہ اور ہُنڈی میں استعمال کرتے تھےان لاکرز کی چابیاں بینک کے کرپٹ عملے کے پاس ہوتی تھیں اور جیسے ہی انہیں بلیک مارکیٹنگ میں ملوث افراد کی طرف سے میسیج (پیغام) ملتا تھا تو یہ کرپٹ بینک عملہ امریکی ڈالرز کی غیر قانونی تجارت شروع کر دیتا تھا۔
چیئرمین ای سی اے پی نے دعویٰ کیا کہ اس غیر قانونی سرگرمی میں ملوث بینک ملازمین کیخلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈالر کے اس غیر قانونی کاروبار نے کئی درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کو بگاڑ دیا ہے۔