دنیا کے5 ممالک کا نجرقتل کیس میں کینیڈا کیجانب سے بھارت کیخلاف تحقیقات کامطالبہ

پانچوں ممالک نے نجر کو قتل کرنے کے الزامات انتہائی سنجیدہ قراردیئے ہیں
0
58
khalistan

امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے بھی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر قتل کیس میں کینیڈا کی جانب سے تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کردی۔

باغی ٹی وی :دنیا کے5 اہم ممالک کا انٹیلی جنس اتحاد بھارت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر آ گیا، پانچوں ممالک نے نجر کو قتل کرنے کے الزامات انتہائی سنجیدہ قراردیئے ہیں اور آسٹریلیا نے نجر قتل کیس میں تشویش سے بھارت کواعلیٰ سطح پر آگاہ کردیا ہے۔

آسٹریلوی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان الزامات پر آسٹریلیا کو گہری تشویش ہے اور تحقیقات پر نظر رکھے ہوئے ہے، آسٹر یلیا سمجھتا ہے کہ تمام ممالک کو دوسروں کی خودمختاری اورقانون کی بالادستی کا احترام کرنا چاہیے،آسٹریلیا اس ضمن میں شراکت داروں سے رابطے میں ہے اور بھارت کو اپنی تشویش سے سینیئرسطح پر آگاہ کر دیا گیا ہے۔

بھارت کے خلاف تحقیقات؛ امریکا بھی شامل

امریکی میڈیا کے مطابق پانچوں ممالک نے جی ٹوئنٹی اجلاس سے پہلے ہی یہ معاملہ بھارت کے سامنے اٹھا دیا تھاجبکہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہونے کے شبہے میں کینیڈا نے بھارتی خفیہ ایجنسی کے کینیڈا میں سربراہ پون کمار رائے کو ملک بدر کردیا ہے۔

دوسری جانب کینیڈا کے ایک سرکاری ذرائع نے دعوی کیا ہے کینیڈین حکومت نے برٹش کولمبیا میں بھارتی ایجنٹ کے ذریعے قتل کرائے گئے سکھ رہنما کی موت پر امریکی انٹیلی جنس حکام کےساتھ مل کر بہت قریب سے کام کیا ہے جبکہ روئٹرز کے مطابق کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ ملکی انٹیلی جنس ایجنسیاں 45 سالہ ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتی ایجنٹس کے ملوث ہونے کے قابل بھروسہ الزامات کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

جوابی کارروائی، بھارت کا کینیڈا کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم

تاہم ذرائع نے کہا کہ ہم امریکا کے ساتھ بہت قریب سے کام کر رہے ہیں جس میں کل وزیراعظم کا عوامی انکشاف بھی شامل ہے، معلومات کی حساسیت کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے والے اہلکار نے کہا کہ کینیڈا کے قبضے میں موجود شواہد کو مناسب وقت پر شیئر کیا جائے گا اور سفارتی تناؤ کیشدت میں اضافہ کرنے والے اس معاملے نے بھارت کی کینیڈا سے تجارت کو بھی متاثر کیا ہے۔

چینی صدر کے معتمد خاص اورسابق وزیرخارجہ کی برطرفی سے پردہ اٹھ گیا

Leave a reply