نظر ہو عقابی…!!!
[بقلم:جویریہ بتول]۔
گرفتح کی منزل تک پہنچنا ہو…
دشمن کو قدموں میں روندنا ہو…
وسائل پہ جرأتوں کو ہو فوقیت…
کثرت پہ نازاں نہ ہونے کی تربیت…
اپنے چمن کا حصار ہو مضبوط…
کہیں بھی کہیں بھی ہو خلا نہ موجود…
قلعے اور گھروندے سبھی رہیں مامون…
تو صفوں کے غداروں پہ نظر ہو عقابی…
جو موقع ملتے ہی نہ پلٹ سکیں جوابی…
شجر کی جڑوں کو یہی کرتے ہیں کھوکھلا…
جادہ و منزل میں یہی کرتے ہیں فاصلہ…
عزائم کی راہوں میں دیوار بن کر…
آستین میں پلتے سانپ پھن دار بن کر…
وفاؤں کے دشمن وفا دار بن کر…
جو رہتے ہیں ساتھ جی دار بن کر…
جو گھٹن کی سخت آزمائش گھڑی میں…
گھونپتے ہیں جو بس وہ ہوتا ہے خنجر…
جو پیٹھ پیچھے سے کر کے وار کرتے ہیں بنجر…!!!
عزم اور منزل کے رستے کے دشمن…
یہ ہوتے ہیں ننگِ ملت اور ننگ وطن…!!!
(4 مئی ٹیپو سلطان کے یومِ شہادت کی تاریخ کی مناسبت سے)۔

Shares: