نواز شریف نے سزا کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا
نواز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کے لیے وقت مانگ لیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کے لیے وقت مانگ لیا ،سپریم کورٹ نے نواز شریف کی درخواست پر 14 دن کا وقت دے دیا، نواز شریف نے جج ارشد ملک کی ویڈیو کے بعد سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا.
نوازشریف نےایڈووکیٹ خواجہ حارث کےتوسط سےدرخواست دائرکی،سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائرکرنےکی آج آخری تاریخ تھی
نوازشریف کو سنائی گئی سزا کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت 7اکتوبر کو ہو گی
نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل پرسماعت ملتوی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جسٹس عامرفاروق، جسٹس محسن اخترکیانی نے اپیل کنندہ اورنیب کومصدقہ نقول کی فراہمی کا حکم دیا تھا ،سابق جج ارشدملک کےبیان حلفی،پریس ریلیزکی مصدقہ نقول نوازشریف کےوکیل خواجہ حارث کےحوالے کر دی گئیں،نیب کو بھی بیان حلفی اور پریس ریلیز کی مصدقہ نقول فراہم کردی گئیں،
العزیزیہ ریفرنس کیس،نواز شریف کے وکیل اور نیب کو ملیں بیان حلفی کی مصدقہ نقول
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں اور العزیزیہ ریفرنس کیس کی سزا کاٹ رہے ہیں، حکومت نے نواز شریف کا اے سی بند کر دیا ہے اور تمام سہولیات واپس لے لی ہیں، نواز شریف سے جمعرات کو ملاقات کا دن مقرر ہے
نوازشریف و زرداری کو چھوڑنے کا اعلان، پاکستانی سیاست میں ہلچل مچ گئی
العزیزیہ ریفرنس،نوازشریف کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لئے مقرر
واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد ارشد ملک نے دونوں ریفرنسز پر فیصلے سنائے تھے اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں عدم شواہد کی بناء پر بری کر دیا تھا۔