ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی، تفتیشی حکام نے ایم این اے جام عبدالکریم کو ملزمان میں شامل کرتے ہوئے وائلڈ لائف افسران کو بھی شامل تفتیش کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیو قتل کیس کے حوالے سے تفتیشی حکام کی جانب سے ایم این اے جام عبدالکریم کو بھی ملزمان میں شامل کرلیا گیا، جبکہ جام کریم سمیت 15 سے زائد ملزمان تاحال مفرور ہیں، تفتیشی حکام کے مطابق پولیس نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں اغوا کی دفعہ 365 بھی شامل کرلی ہے، دوسری جانب تفتیشی حکام نے وائلڈ لائف کے افسروں کو بھی شامل تفتیش کرلیا ہے، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ تلور کے شکار پر غیر ملکیوں کے ساتھ وائلڈ لائف کا عملہ بھی موجود تھا، تفٹیشی حکام کا کہنا ہے کہ مقتول ناظم جوکھیو کی قتل کی اہم وجہ غیر ملکی شہریوں کو شکار کرنے سے منع کرنا اور ویڈیو بنانا بنی، تاہم وائلڈ لائف کے عملے سے جھگڑے کی نوعیت اور وجہ کا تعین کیا جارہا ہے، اس حوالے سے تفتیشی حکام نے وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ سے عملے کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ناظم جوکھیو کے قتل میں رکن اسمبلی جام اویس سمیت تین ملزمان گرفتار اور دو نامزد ملزمان کی تلاش کا عمل جاری ہے، دوسری جانب تفتیشی ٹیم نے موبائل ڈیٹا کی مدد سے تفتیش تیز کردی ہے، تفتیشی حکام کے مطابق جام گوٹھ میں افضل جوکھیو، نیاز سالار، جام عبدالکریم کے موبائل فون کی لوکیش سامنے آگئی ہے تاہم مقتول ناظم جوکھیو کی آڈیو اور وڈیو کو مرکزی شواہد کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ ناظم جوکھیو کو سر پر لگنے والا ڈنڈا جان لیوا ثابت ہوا، تاہم تفصیلی میڈیکل رپورٹ سے مزید حقائق سامنے آئیں گے، دریں اثنا تفتیشی ٹیم نے مقتول ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو کے ساتھ جائے وقوعہ کا دورہ کیا تاحال ناظم جوکھیو کا موبائل فون نہیں ملا، تاہم تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں مزید افراد کو گرفتار کیا جائے گا .








