کرونا وائرس شہر وں کے بعد دیہاتوں تک پہنچ گیا، حکومتی نا اہلی یا عوامی لا پرواہی

عمیر ضیاء (خصوصی رپورٹ) کرونا وائرس اپنی جڑیں پھیلاتے ہوئے اب دیہاتوں تک پہنچ چکا ہے ، حکومت نے اپنی طرف سے تمام تر اقدامات کر لے مگر یہ سب اب بے سود نظر آرہے ہیں ، حکومت نے تعلیمی ادارے تو بند کر دیے مگر گراؤنڈز میں رش لگ گیا ہے ، شاپنگ مالز ہوں ،با زار ہوں یا پبلک ٹرانسپورٹ ہو عوام بھی حکومتی احکامات کی دھجیاں بکھیرتی نظر آرہی ہے

بہت سے لوگ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو رہے ہیں جن میں زیادہ تعداد 50 سال سے زائد عمر کے لوگوں کی ہے جن کی وجہ موت ہارٹ کا فیل ہونا بن رہی ہے ،حکومت کو چاہیے کے اداروں کو متحرک کر کے کرونا ایس او پیز پر عمل کروائے متعلقہ میڈیکل کے شعبے کو فعال کرے،جہاں حکومت کے میڈیکل سنٹر ہیں ان کو متحرک کیا جائے اور شہروں کے علاوہ دیہاتوں میں اجتماع کرنے پر پابندی لگائی جائے دفعہ 144 کو نافذ کیا جائے ،شادی ہالوں کو بند کیا جائے ،پبلک ٹرانسپورٹ کمپنیاں ایس او پیز کو ہوا میں اڑا رہی ہیں ان پر سختی کی جائے ورنہ بہت سے لوگ زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے

گزشتہ چند روز میں شرح اموات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے حکومت کو چاہیے کہ میڈیکل ایمرجنسی نافذ کرے اور عوام کو طبی سہولیات بر وقت پہنچائے، کرونا ویکسین کے انتظار میں لوگ اپنے پیاروں کی زندگیوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں ، ایس او پیز پر عمل کروا کے شاید کچھ لوگوں کی زندگی بچ جائے

Shares: