بھارت: انسانی حقوق کے علمبردار سابق پادری کی دوران حراست موت پر عالمی دنیا کا احتجاج جاری

0
47

جنیوا :بھارت: انسانی حقوق کے علمبردار سابق پادری کی دوران حراست موت پر عالمی دنیا کا احتجاج جاری ،اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے قبائلی عوام کے حقوق کے لیے مہم چلانے والے ایک 84 سالہ ہندوستانی مسیحی پادری کی دوران حراست ہونے والی موت کی افسردگی کا اظہار کیا ہے جنہیں انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت نظربند کیے جانے کے بعد ضمانت دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق فادر اسٹان سوامی کو پچھلے سال ایک کالعدم بائیں بازو کے گروہ سے تعلقات کی شک کی بنا پر گرفتار کیا گیا تھا اور پولیس نے ان پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے 2018 میں ریاست مہاراشٹر میں تشدد کا ارتکاب کیا تھا تاہم پادری نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان سے انکار کردیا تھا۔

ان کی موت سے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے تحت انسداد دہشت گردی کے قانون کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تنقید مزید بڑھ جائے گی، اس قانون کے مخالفین کا کہنا ہے کہ اس کا استعمال حکومت پر تنقید کرنے والوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا جاتا ہے۔

اسٹان سوامی پارکنسن کی بیماری میں مبتلا تھے اور جیل میں رہتے ہوئے انہیں کووڈ۔19 بھی ہو گیا تھا اور وہ پیر کے روز ممبئی کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے، ان کی آخری رسومات سینٹ پیٹرز چرچ میں ادا کی گئیں جس کے باہر ایک درجن سے زائد افراد نے جمع ہو کر احتجاج کیا۔

اقوام متحدہ کے متحدہ خصوصی برائے انسانی حقوق میری لالر نے کہا کہ آج ہندوستان سے ملنے والی خبر انتہائی افسوسناک ہے، انسانی حقوق کے محافظ اور پادری اسٹان سوامی دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے الزام میں گرفتاری کے 9 ماہ بعد ہی دوران حراست انتقال کر گئے ہیں۔انہوں نے ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ میں انسانی حقوق کے محافظوں کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے محفاظ کو جیل میں ڈالنا ناقابل معافی جرم ہے۔

Leave a reply