پاکستان کے 500 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہونے والے نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کی خرابی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کی بحالی کے لیے قائم کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس کا اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے،جاری اعلامیے کے مطابق، نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ گزشتہ 6 ماہ سے بند ہے اور اس کا پیداوار 969 میگاواٹ ہے،منصوبے کی ٹنل میں خرابی کو دور کرنے کے لیے 23 ارب روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے، نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ مئی 2024 سے ٹنل کی خرابی کی وجہ سے بند ہے، اور کمیٹی کو منصوبے کی مرمت کی لاگت کا تخمینہ عالمی ماہرین نے دیا ہے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نیلم جہلم منصوبہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر شروع کیا گیا تھا اور یہ منصوبہ جلد بازی میں شروع کیا گیا تھا، نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کی ابتدائی تعمیراتی لاگت کا تخمینہ 80 ارب روپے تھا، مگر یہ منصوبہ 500 ارب روپے میں مکمل ہوا، منصوبے کی تکمیل کے بعد یہ تین بار خرابی کا شکار ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ فنانشل کلوز اور پی سی ون کی تیاری کے بغیر شروع کیا گیا تھا۔

احسن اقبال نے نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کی خرابی کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے واپڈا کو ہدایت کی کہ وہ منصوبے کی بحالی کے لیے ضروری اقدامات، لاگت اور خرابی کی وجوہات پر رپورٹ فراہم کرے۔

احسن اقبال نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کی مرمت کے کام کو تیز کریں اورسائنسی بنیاد پر منصوبہ تیار کریں تاکہ ایسا پائیدار حل تلاش کیا جاسکے جس سے طویل مدت کا استحکام یقینی بنایا جائے، اجلاس میں دیامر بھاشا ڈیم پر بھی توجہ مرکوز کی گئی جو کہ آبپاشی کیلئے پانی بھی ذخیرہ کرنے کے علاوہ سیلابوں کو روکنے میں مدد گار ثابت ہوگا اور چار ہزار پانچ سو میگاواٹ بجلی بھی پیداکرے گا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے حکام کو زمین سے متعلق مسائل فوری حل کرنے کا حکم دیا تاکہ منصوبے کا آغاز ممکن ہوسکے۔

Shares: