کوٹ مبارک،باغی ٹی وی(نامہ نگار امداداللہ تھہیم)ڈی جی کینال جو جنوبی پنجاب کی ایک بڑی نہر ہے اور لاکھوں ایکڑ زرعی زمین کو سیراب کرتی ہے، کئی سالوں سے مکمل بھل صفائی سے محروم ہے، جس کی وجہ سے یہ نہر جنگلات کا منظر پیش کر رہی ہے۔ صفائی نہ ہونے کی وجہ سے نہر کی چوڑائی اور گہرائی متاثر ہو رہی ہے، جس سے پانی کے بہاؤ کی گنجائش کم ہو چکی ہے اور نہر مختلف مقامات پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔

ڈی جی کینال کے کناروں پر بارشوں کی وجہ سے مغربی پٹڑی سے مٹی اور ریت مسلسل نہر میں گرتی رہتی ہے، جس سے نہر کے بہاؤ کا رخ تبدیل ہو کر مشرقی پٹڑی اور سڑکوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ محکمہ آبپاشی نے کئی جگہوں پر عارضی مرمت کرتے ہوئے پتھر ڈال کر کٹاؤ کو روکنے کی کوشش کی ہے، لیکن یہ اقدامات ناکافی ثابت ہوئے ہیں، اور نہر کے ساتھ ساتھ سڑکیں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔

یہ نہر جو اصل میں دس ہزار کیوسک پانی کے بہاؤ کے لیے بنائی گئی تھی، اب بمشکل چھ ہزار کیوسک پانی فراہم کر پا رہی ہے۔ صفائی کی عدم موجودگی اور گہرائی و چوڑائی کم ہونے کی وجہ سے اضافی پانی کے بہاؤ پر نہر اکثر ٹوٹ جاتی ہے۔ کسانوں کو پانی کی کمی کی وجہ سے اپنی فصلوں کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے، خاص طور پر ضلع راجن پور کے کسان ہر سال پانی کی ناکافی فراہمی پر احتجاج کرتے ہیں۔

محکمہ آبپاشی نے بارہا سروے کیے، لیکن ان کی کارروائیاں صرف کاغذی کارروائیوں تک محدود رہیں۔ مرمت کے نام پر معمولی خانہ پری کی جاتی ہے، اور بھل صفائی کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ نتیجتاً، نہر کا وجود خطرے میں پڑ چکا ہے، اور اس کی کارکردگی شدید متاثر ہو رہی ہے۔

کسانوں کا مطالبہ ہے کہ نہر کی مکمل بھل صفائی کی جائے تاکہ پانی کی مکمل فراہمی ممکن ہو سکے اور زرعی زمین کو نقصان سے بچایا جا سکے۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو جنوبی پنجاب کے لاکھوں کسانوں کی معیشت مزید متاثر ہو سکتی ہے، اور یہ نہر اپنے وجود کو مکمل طور پر کھو سکتی ہے۔

Shares: