قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ ٹورنامنٹ کا آغاز اچھا نہیں ہوا لیکن پھر ہم نے اچھا کم بیک کیا، تمام کھلاڑی شیروں کی طرح کھیلےہمارا کام محنت کرنا ہے، نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں ہے-
باغی ٹی وی : میلبرن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس ورلڈ کپ کو 1992 کے ورلڈ کپ سے مماثلت دی جا رہی ہے، ہم نروس نہیں ہیں، پریشر ہوتا ہے لیکن کوشش کریں گے کہ دباؤ نہ لیں سارے کھلاڑی فائنل کھیلنے کیلئے ایکسائٹڈ ہیں، انگلینڈ کی ٹیم بہترین ٹیم ہے، ہماری ان سے ہوم سیریز بھی ہوئی، ہم فائنل میں 100 فیصد دیں گے۔
ورلڈکپ فائنل؛لاہورمیں پاکستان کی سب سےبڑی اسکرین لگائی جائےگی
ان کا کہنا تھا کہ ٹورنامنٹ کا آغاز اچھا نہیں ہوا لیکن پھر ہم نے اچھا کم بیک کیا، تمام کھلاڑی شیروں کی طرح کھیلےہمارا کام محنت کرنا ہے، نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں ہے، فائنل میچ میں ٹاس کی اہمیت زیادہ نہیں ہے-
موسم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ موسم ہمارے ہاتھ میں نہیں، دعا ہے میچ مکمل ہو اور بارش سے متاثر نہ ہو، بس جو پلان بنایا ہے اس پر عمل کرنا ہے۔ ابتدائی 6اوور بہت اہم ہیں، ہمارا یقین اللّٰہ پر ہے اور پورا بھروسہ بھی ہے، ہمارا کام محنت کرنا ہے نتیجہ اللّٰہ کے ہاتھ میں ہے۔
چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کے سوال پر کپتان نے کہا کہ رمیز راجہ سے ملاقات خوشگوار رہی، انہوں نے یہی کہا کہ کھل کر کھیلیں، اپنے گیم پر قائم رہیں۔
قومی ٹیم کی میلبرن میں بھرپورتیاریاں،آئی سی سی نےبھی قوانین بدل دیئے
دوسری جانب کپتان انگلش کرکٹ ٹیم جوز بٹلرنے کہا ہے کہ پاکستان کی ایک مضبوط ٹیم ہے، ورلڈکپ فائنل جیتنا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا، ہم نے پچھلےکچھ عرصے میں ایک دوسرے کے خلاف کافی میچز کھیلے ہیں، ہمیں پاکستان کی ٹیم کا اندازہ ہے، پاکستان کی بولنگ لائن اپ مضبوط ہے موسم کا اختیار ہمارے ہاتھ میں نہیں، بطور ٹیم کسی بھی صورتحال میں کھیلنے کو تیار ہیں-
واضح رہے کل اتوار یعنی 13 نومبر کو پاکستان اور انگلینڈ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے۔