نئی مانیٹری پالیسی جاری،شرح سود میں ایک فیصد اضافہ

اسلام آباد:اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے۔اطلاعات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لئے زری پالیسی کی منظوری دی، اجلاس میں شرح سود 100 بیسس پوائنٹس یعنی ایک فیصد بڑھا کر 16 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 

سرکاری املاک و دستاویزات پر سیاستدانوں اور عہدیداروں کی تصاویر لگانے پر پابندی

واضح رہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی تعیناتی اور نیے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے آنے کے بعد یہ دوسری مانیٹری پالیسی ہے۔

 

اس سے قبل بڑھتی مہنگائی کے پیش نطر مانیٹری پالیسی مسلسل سخت کی جارہی تھی اور اس پالیسی کے تحت رواں سال اب تک شرح سود میں 625 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا جا چکا ہے۔

حکومت کا عوام کو آسان اقساط پر سمارٹ فونزدینے کا اعلان

تاہم ایک جانب جہاں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آئی ہے عالمی مارکیٹ میں تیل وگیس کے نرخ کے نرخ کم ہورہے ہیں، لیکن دوسری جانب مہنگائی کے خدشات ابھی تک موجود ہے جس کی وجہ سے ہونے شرح سود بڑھنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 

قومی مرکزی بینک نے امید ظاہر کی کہ شرح سود میں اضافے سے پائیدار بنیادوں پر معیشت ترقی کی راہ پر ہموار ہوجائے گی۔

Comments are closed.