نئی مانیٹری پالیسی جاری،شرح سود میں ایک فیصد اضافہ
اسلام آباد:اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے۔اطلاعات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لئے زری پالیسی کی منظوری دی، اجلاس میں شرح سود 100 بیسس پوائنٹس یعنی ایک فیصد بڑھا کر 16 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سرکاری املاک و دستاویزات پر سیاستدانوں اور عہدیداروں کی تصاویر لگانے پر پابندی
واضح رہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی تعیناتی اور نیے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے آنے کے بعد یہ دوسری مانیٹری پالیسی ہے۔
2/3 This decision is aimed at ensuring that elevated inflation does not become entrenched & that risks to financial stability are contained, thus paving the way for higher growth on a more sustainable basis. Higher food & core inflation are key contributors to elevated inflation.
— SBP (@StateBank_Pak) November 25, 2022
اس سے قبل بڑھتی مہنگائی کے پیش نطر مانیٹری پالیسی مسلسل سخت کی جارہی تھی اور اس پالیسی کے تحت رواں سال اب تک شرح سود میں 625 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا جا چکا ہے۔
حکومت کا عوام کو آسان اقساط پر سمارٹ فونزدینے کا اعلان
تاہم ایک جانب جہاں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آئی ہے عالمی مارکیٹ میں تیل وگیس کے نرخ کے نرخ کم ہورہے ہیں، لیکن دوسری جانب مہنگائی کے خدشات ابھی تک موجود ہے جس کی وجہ سے ہونے شرح سود بڑھنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
قومی مرکزی بینک نے امید ظاہر کی کہ شرح سود میں اضافے سے پائیدار بنیادوں پر معیشت ترقی کی راہ پر ہموار ہوجائے گی۔