برطانوی نیوز کاسٹر لیزا شا کی موت ایسٹرازینیکا ویکسین لگوانے سے ہوئی تفتیشی رپورٹ

0
49

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی میزبان لیزا شا کورونا ویکسین ایسٹرازینکا لگوانے کے باعث انتقال کر گئیں-

باغی ٹی وی : برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی میزبان لیزا شا کی موت کی انکوائری کی رپورٹ سامنے آگئی میزبان کی موت کورونا ویکسین ایسٹرازینکا کی دوسری خوراک لینے کے باعث واقع ہوئی۔

ڈیلی میل کے مطابق خاتون میزبان کی موت مئی میں ہوئی تھی اور 3 ماہ تک اس کی وجوہات جاننے کی کوشش کی گئی انہوں نے ویکسین کا پہلا انجکیشن لگوانے کے بعد سر میں درد کی شکایت کی۔

محقیقن کا کہنا ہے کہ ویکسین لگوانے کے بعد لیزا شا کے دماغ میں خون کا لوتھڑا بن گیا جس کے باعث اسٹروک ہوا۔ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، ایسٹرا زینیکا کی کوویڈ ویکسین سے خون کے جمنے انتہائی کم کیسز ہوتے ہیں۔

برطانوی محکمہ صحت کے بعد ایسٹرا زینیکا ویکسین لگوانے والے ایک کروڑ اسی لاکھ میں سے تیس افراد کو خون جمنےکی شکایت ہوئی ہے جس سے سات افراد کی موت ہوئی ہے۔

یہ ایک بہت ہی کمیاب دماغی بیماری سے متعلق ہیں، جس میں دماغی رگوں میں خون جمنا شروع ہو جاتا ہے اور بعض اوقات خون میں پلیٹلیٹس کی تعداد بھی کم ہوجاتی ہے۔

محقیقن کا کہنا ہے کہ ایسٹرازینکا کی تیسری خوراک لگوانے خون جمنے کے امکانات مزید کم ہوجاتے ہیں اس سے قبل بھی ایسٹرازینکا کی پہلی خوراک کے بعد خون جمنے کے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔

میڈیسن اینڈ ہیلتھ کئیر ریگیولیٹری ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس ویکسین سے حاصل ہونے والے فوائد اس سے ہونے والے نقصانات سے کہیں زیادہ ہیں جرمنی، فرانس، ہالینڈ اور کینیڈا نے ایسٹر زینیکا ویکسین کا استعمال صرف ضعیف العمرلوگوں تک محدود کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ بی بی سی کے مطابق لیزا شا کی 21 مئی کو موت واقع ہوئی تھی۔ ان کی موت کے بعد جاری کیے گئے عبوری ڈیتھ سرٹیفیکٹ میں ویکسین کے استعمال کو موت کی ممکنہ وجوہات میں شامل کیا گیا تھا بی بی سی ریڈیو سے منسلک پریزنٹر لیزا شا کی صحت پر پہلے سے کوئی خدشات نہیں تھے۔

ان کے خاندان کے جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا: ‘ویکسین کی پہلی خوراک لینے کے ایک ہفتے بعد لیزا نے شدید سر درد کی شکایت کی اور چند دن بعد سخت بیمار ہو گئیں۔ اس کے بعد ان کا رائل وکٹوریا انفرمری ہسپتال میں انتہائی نگہداشت وارڈ میں خون گاڑھا ہونے اور سر میں خون بہنے کا علاج کیا جا رہا تھا۔

خاندان کے بیان میں مزید کہا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے جمعے کی دوپہر وہ فوت ہو گئیں اور اس وقت ان کے گھر والے ان کے ساتھ موجود تھے ہم سب بہت صدمے کا شکار ہیں اور ہماری زندگی میں ان کے جانے سے بہت بڑا خلا پیدا ہو گیا ہے جو کہ کبھی بھی پُر نہیں ہو سکتا۔ ہمیں ہمیشہ ان سے پیار کرتے رہیں گے اور انھیں یاد کرتے رہیں گے۔

برطانوی نگراں ادارے ایم ایچ آر اے کے ترجمان نے لیزا شا کی موت پر بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی موت کی خبر سننے کے بعد وہ بہت افسردہ ہیں اور ان کے گھر والوں کے ساتھ نیک خواہشات ہیں کسی بھی شدید رد عمل کی شکایت آنے اور موت ہو جانے کی خبر پر ہمارا ادارہ مکمل طور پر تفتیش کرتا ہے اور جہاں ممکن ہو، پوسٹ مارٹم رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیتا ہے۔ ہم ان کے خون گاڑھا ہونے کی خبر کا تفصیل سے اور گہرائی میں جائزہ لیں گے۔

خیال رہے کہ لیزا شا نے 2016 میں بی بی سی ریڈیو نیو کاسل میں بحیثیت پریزینٹر نوکری شروع کی تھی۔ انگلینڈ کے شمال مشرقی علاقوں میں ان کی آواز بہت مشہور تھی اور اس سے قبل کمرشل ریڈیو میں بھی انہوں نے کامیاب کرئیر گزارا تھا۔

Leave a reply