کرونا کے آخری مریض کی صحت یابی کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ نے تمام حفاظتی اقدامات ختم کر دئیے

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کی حکومت نے ملک کو کورونا فری قرار دے کر پابندیاں اٹھانے کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزارت صحت کا کہنا ہےکہ ملک میں کورونا کی روک تھام کے لیے دنیا کا سب سے سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا جس کی وجہ سے ملک میں کچھ وقت سے کورونا کاکوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا جب کہ آخری کیس 22 مئی کو رپورٹ کیا گیا تھا۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے ملک میں کورونا کی روک تھام کے لیے نافذ کی جانے والی پابندیوں کو آج رات سے مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا۔یا بھر کو اپنی لپیٹ میں لینے والے کرونا وائرس کے سائے میں ایک ماہ گزارنے کے بعد نیوزی لینڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس وبا کے خلاف مقابلے میں فتح یاب ہو گیا ہے۔ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اب تک 70 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

نیوزی لینڈ کی خاتون وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے اعلان کیا ہے کہ کرونا وائرس پر قابو پا لینے کے بعد اس وبا سے متعلق تمام تدابیر اور اقدامات کو کل منگل کے روز سے ختم کیا جا رہا ہے۔ تاہم سرحدوں کی بندش اس فیصلے سے مستثنی ہو گی۔

پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں آرڈرن نے مزید کہا کہ آج نصف شب سے ملک میں الرٹ لیول پہلے درجے پر کر دیا جائے گا۔ ریٹیل بزنس اور ہوٹلز سیکٹرز معمول کے مطابق کام کر سکیں گے اور اسی طرح آمد و رفت اور نقل و حمل کے تمام وسائل کا دوبارہ آغاز کیا جا سکتا ہے۔

Shares: