نگراں وزیراعظم کی سیاسی جماعت سے وابستگی نہ ہونا ممکن نہیں. خرم دستگیر

0
36
Khurram Dastagir

رہنماء مسلم لیگ ن خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم کے لیے باقاعدہ کوئی نام سامنے نہیں آیا ہے تاہم اسحاق ڈار بھی مضبوط امیدوار ہوسکتے ہیں جبکہ جلیل عباس جیلانی کے نام پر بھی کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیئے، نگراں وزیراعظم کا سیاسی جماعت سے وابستگی نہ ہونا ممکن نہیں اور امید ہے پہلے مرحلے میں معاملات طے پاجائیں گے جبکہ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے لیے باقاعدہ کوئی نام سامنے نہیں آیا،وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر 3،3 نام پیش کریں گے، امید ہے پہلے مرحلے میں معاملات طے پاجائیں گے۔

خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ بڑی مشکل سے ملک میں معاشی استحکام آیا ہے نگراں سیٹ اپ ایسا ہونا چاہیئے جو معاشی استحکام آگے لے کر چلے، غیرملکی سرمایہ کاری متاثر نہیں ہونی چاہیئے، اور ترقی کے سفر میں تعطل نہیں آنا چاہیئے۔ نواز لیگ کے رہنما نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار سینیٹر ہیں، انہوں نے قومی اسمبلی کا الیکشن نہیں لڑنا اس لیے ان پر نگراں وزیراعظم بننے کے لیے کوئی قدغن نہیں، الیکشن میں حصہ لینے والا نگراں سیٹ اپ میں نہیں ہوسکتا، اسحاق ڈار بھی مضبوط امیدوار ہوسکتے ہیں، ضروری ہے کہ اتحادی جماعتیں بھی ایک نام پر متفق ہوں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
نگران حکومت کو ہر صورت مہنگائی کو قابو کرنا ہو گا ، راجہ ریاض
نو مئی یوم سیاہ کے طورپر، آج رات اسمبلی تحلیل کی سمری بھیجوں گا، وزیراعظم
ایشیا کپ اورافغانستان سیریز کیلئے 18 رکنی اسکواڈ کا اعلان
نواز شریف بہت جلد واپس آرہے، مریم نواز شریف نے عندیہ دے دیا
روپے کی قدر میں بحالی
جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ کیا ایساشخص لاسکتے ہیں جو کبھی کسی پارٹی سے منسلک نہ رہا ہو، نگراں وزیراعظم کا سیاسی جماعت سے وابستگی نہ ہونا ممکن نہیں، نگراں وزیراعظم کے نام پر مشاورت آج شروع ہوجائے گی، جلیل عباس جیلانی کے نام پر بھی اعتراض نہیں ہونا چاہیئے۔ خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عہدے کے لیے نام آنا بھی اعزاز کی بات ہوتی ہے، ن لیگ کی خواہش ہے کہ شاہد خاقان عباسی پارلیمنٹ میں آئیں، خواہش ہے شاہد خاقان پارلیمانی پارٹی کا حصہ ہوں۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ اداروں کی نجکاری قانونی عمل ہے، سرمایہ کاری پر نگراں حکومت کام کرسکتی ہے، پی آئی اے اور اسٹیل مل کی نجکاری منتخب حکومت کرےگی، 1990میں لگے بجلی گھروں کے معاہدے جلد ختم ہونے والے ہیں، کوشش ہوگی بجلی کے ایسے منصوبے لگائیں جو مقامی توانائی سے بجلی بنائیں۔

Leave a reply