نگراں حکومت کا کار مینو فیکچررز کے خلاف بڑا ایکشن
نگراں وفاقی حکومت نے کار مینو فیکچررز کے خلاف بڑا ایکشن لیا ہے جبکہ وزارت صنعت و پیداوار نے 3 بڑی کار کمپنیوں کے لائسنس معطل کردیے ہیں اور وزارت صنعت نے کار ساز کمپنیوں کو گاڑیوں کی ایکسپورٹ نہ بڑھانے پر کارروائی کی ہے۔ جبکہ ذرائع کے مطابق تینوں کار ساز کمپنیاں گاڑیوں کی مقامی سطح پر پیداوار بڑھانے میں ناکام رہیں، یہ کمپنیاں کئی سالوں سے 2 فیصد ایکسپورٹ کرنے میں ناکام رہیں، قانون کے تحت کار ساز کمپنیاں گاڑیوں کے آلات و اسپیئر پارٹس مقامی سطح پر تیار کرنے کی پابند ہیں۔
علاوہ ازیں تینوں کار ساز کمپنیوں کے لائسنس 30 ستمبر سے معطل ہیں، انجینرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ نے ایک ماہ سے کار مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے لائسنس بحال نہیں کیے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
زلفی بخاری کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ
فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس سماعت کے لیے مقرر
بینکوں پر 8 کروڑ روپے سے زائد کا جرمانہ
فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس سماعت کے لیے مقرر
یاد رہے کہ روا ں سال شہر قائد میں گاڑیوں کی فروخت میں 50 فیصد سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ فی لیٹر پیٹرول و ڈیزل کی بلند قیمتیں، مہنگی فنانسنگ اور صارفین کی جانب سے طلب میں کمی کی وجہ سے گاڑیوں کی فروخت کم ہوگئی تھی۔ پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایوسی ایشن (پی اے اے) کے مطابق اگست 2023 میں 5 ہزار 909 کاریں فروخت ہوئیں جس میں گزشتہ سال اگست کی نسبت 52 فیصد کمی آئی تھی۔