ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ کوپ 28 کی سائڈ لائن پر وزیراعظم انوار الحق کی بھارتی وزیراعظم مودی سے کوئی ملاقات متوقع نہیں،
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کوپ 28 میں خطاب کریں گے،وزیراعظم انوار الحق کوپ 28 کی سائٹ لائن پر ملاقاتیں بھی کریں گے، وزیراعظم انوار الحق نے کراون پرنس کویت اور وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں،وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی مہاجرین پر ہونے والی بین الاقوامی کا نفر نس میں پاکستان کی نمائندگی کی،پاکستان اور چین کے درمیان میری ٹائم کاپریشن پر مذاکرات کا 4 دور اسلام آباد میں ہوا،
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان غزہ پر اسرائیل کی دوبارہ بمباری کی مزمت کرتا ہے،پاکستان بین الاقوامی برادری سے غزہ پر اسرائیلی بمباری کو مستقل روکنے کےلئے کردار ادا کرنے پر زور دیتا رہے گا،پاکستان اسرائیل کے طبی مراکز پر حملوں کی بھی عالمی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے،بھارت انسداد دہشتگردی کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے،سکھ رہنما گرپتونت سنگھ کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اہلکاروشہری نکھل گپتا پر امریکا میں عائد کی جانے والی فرد جرم کے حوالے سے کہا کہ پاکستان نے عالمی برادری کوہمیشہ بھارتی دہشت گرد نیٹ ورک سے خبردارکیا، پاکستان بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار رہا اور یہ بھارتی نیٹ ورک اب عالمی سطح تک پہنچ چکا ہے،
دوسری جانب نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ دبئی ایکسپو سٹی پہنچ گئے، جہاں وہ ماحولیاتی تبدیلی کے بارے میں کوپ 28 کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم شہباز شریف نےلاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کے فعال ہونے پر خوشی کا اظہارکیا اور کہا کہ کوپ 28 کانفرنس کے ذریعے لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کے فعال ہونے پر خوشی ہے، پی ڈی ایم حکومت، سابق وزیر شیری رحمان کی انتھک کوششوں سے یہ فنڈ قائم ہوا،انسانیت کا مستقبل موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے خلاف مدافعت پر منحصر ہے،
موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے خلاف کمزور مدافعت کے حامل ممالک کا ہاتھ تھامنے کی ضرورت ہے،اس ضمن میں اس فنڈ کا قیام کلیدی اہمیت کا حامل ہے،کوپ 28 میں موسمیاتی انصاف بنیادی مطالبہ ہونا چاہیے،
واضح رہے کہ دبئی میں ہونے والی عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ 28 میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، کانفرنس میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے فنڈز کا اعلان کر دیا گیا،کوپ 28 کانفرنس میں متحدہ عرب امارات نے ماحولیاتی فنڈز میں 10 کروڑ ڈالر، چاپان نے 1 کروڑ ڈالر، جرمنی نے 10 کروڑ ڈالر اور برطانیہ نے 6 کروڑ پاؤنڈ دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ امریکا 1 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سے زائد رقم ماحولیاتی فنڈز میں دے گا.
موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کوپ 28 کا اجلاس دبئی میں ہو رہا ہے،اجلاس میں حکومتیں مرحلہ وار فاسل ایندھن کے خاتمے پر بات چیت کریں گی جو گلوبل وارمنگ کی بڑی وجہ ہے۔اس اجلاس میں تقریباً 80 ہزار سے زیادہ مندوبین شریک ہیں جبکہ 200سے زیادہ عالمی رہنما شریک ہیں،