وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گذشتہ سو روز سے بھوکے پیاسے، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے نہتے کشمیریوں کے عزم و ہمت کو سلام پیش کرتا ہوں

اسلام آباد ۔ 12 نومبر (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیری گذشتہ 100 روز سے بھارتی جبر و استبداد کی چکی میں پس رہے ہیں، مظلوم کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی علمبردار بین الاقوامی تنظیموں کو آگے بڑھ کر مؤثر اقدامات کرنا ہو ںگے۔

منگل کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے وزیر خارجہ نے ایک خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ آج مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری مسلسل کرفیو کو سو روز گزرچکے ہیں، مودی سرکار نے گذشتہ سو روز سے 80 لاکھ نہتے کشمیریوں کو محصور بنارکھا ہے، گذشتہ سو روز سے مظلوم کشمیری، بھارتی جبر و استبداد کی چکی میں پس رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں اور عورتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، مسلسل کرفیو کے باعث خوراک اور ادویات تک رسائی حاصل نہ ہونے کے سبب ہر طرف موت کے سائے منڈلا رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک طرف پاکستان محبتوں کی راہداریاں کھول رہا ہے تو دوسری طرف جمہوریت اور رواداری کی جھوٹی دعویدار، بھارتی سرکار کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں نماز جمعہ اور نماز عید کی ادائیگی پر پابندیاں لگائی جارہی ہیں، مساجد کو مقفل کردیا گیا ہے محرم الحرام اور عید میلاد النبی کے جلوس تک نہیں نکلنے دیئے گئے۔ لاکھوں نہتے، مظلوم کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی علمبردار بین الاقوامی تنظیموں کو آگے بڑھ کر موثر اقدامات کرنا ہونگے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گذشتہ سو روز سے بھوکے پیاسے، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے نہتے کشمیریوں کے عزم و ہمت کو سلام پیش کرتا ہوں اور انہیں یقین دلاتا ہوں کہ جب تک اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق انہیں ان کا حق خودارادیت حاصل نہیں ہوجاتا، پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی قانونی، اخلاقی اور سفارتی معاونت جاری رکھے گا۔

مقبوضہ کشمیر، خواتین مظاہرہ کے حوالے سے اہم خبر آگئی

مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کے دن کرفیو کے سو روز پورے ہوگئے ہیں۔مسلسل سو روز سے پائین شہر کے نوہٹہ میں واقع 6 سو سالہ پرانی اور مقبوضہ وادی کی سب سے بڑی تاریخی جامع مسجد کے منبر ومحراب خاموش ہیں ۔ہزاروں فرزندان توحید نماز جمعہ کی ادائیگی اور خطبہ جمعہ کے فیض سے محروم ہورہے ہیں۔ دوسری طرف حکام نے پائین شہر کے بعض علاقوں بشمول نوہٹہ میں پابندیاں عائد کر کے لوگوں کو تاریخی جامع مسجد کی طرف جانے سے روک دیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر، موبائل فون سروس کی بحالی کے بعد ہی اہم سروس بند

مقبوضہ وادی کے تعلیمی اداروں میں درس و تدریس کی سرگرمیاںمسلسل معطل ہیں۔ انتظامیہ کی طرف سے تعلیمی اداروں کو کھولنے کے اعلانات کے باوجود تعلیمی اداروں میں درس وتدریس کا عمل شروع نہیں ہوسکا کیونکہ اکثر اداروں میں سیکورٹی فورسز کے قبضہ میں ہیں۔

Shares: