کیرالہ: بھارتی ریاست کیرالہ میں نپاہ وائرس سے ایک اور مریض جان بحق ہو گیا-
باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق کیرالہ میں 24 سالہ طالب علم نپاہ وائرس سے متاثر ہوا تھا جو بعد ازاں دم توڑ گیا،نپاہ وائرس کا پھیلاؤ روکنےکے لیے متاثرہ فرد سے ملنےوالے 151 افراد زیرنگرانی ہیں جن میں طالب علم کے رشتہ دار اور قریبی دوست شامل ہیں،نپاہ وائرس انسانوں میں مہلک اور دماغی سوجن والے بخار کا سبب بن سکتا ہے جب کہ کیرالہ میں رواں سال نپاہ وائرس سے 2 اموات ہوچکی ہیں۔
ریاست کے وزیر صحت وینا جارج نے اتوار کے روز کیس کی تصدیق کی، طالب علم کا تعلق بنگلورو کے آچاریہ کالج سے تھا، 24 سالہ ایم ایس سی طالب علم کی موت 9 ستمبر کو ایک پرائیویٹ اسپتال میں ہوئی تھی، شک کے بنا پر ڈاکٹروں نے نپاہ وائرس کے لیے ٹیسٹ کرایا تو وہ مثبت نکل آیا۔
حکام کا کہنا تھا کہ ترووالی پنچایت میں ماسک پہننے سمیت سخت نپاہ پروٹوکول پابندیاں عائد کی گئی ہیں، بخار سے متاثرہ افراد سے متعلق ڈور ٹو ڈور ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کام جاری ہے۔
واضح رہے کہ 2018 کے بعد سے ریاست کیرالہ میں نپاہ وائرس کی یہ چھٹی وبا ہے، اس کی وجہ سے ریاست میں گزشتہ چھ سالوں میں 22 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
نپاہ وائرس کیا ہے؟
نپاہ وائرس (NiV) ایک زونوٹک وائرس (جانوروں سے انسان) ہے جو آلودہ یا براہ راست لوگوں کے درمیان کھانے کے ذریعے منتقل ہوسکتا ہے۔ NiV کا تعلق Paramyxoviridae خاندان میں Henipavirus کی نسل سے ہے۔ پھلوں کی چمگادڑیں، جنہیں عام طور پر اڑنے والی لومڑی کے نام سے جانا جاتا ہے، NiV کے قدرتی جانوروں کے میزبان ذخائر ہیں۔ نپاہ وائرس خنزیروں اور انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے یہ ساحلی علاقوں اور بحر ہند، ہندوستان، جنوب مشرقی ایشیا اور اوشیانا کے کئی جزیروں میں پایا جاتا ہے۔ یہ وائرس جنگلی اور گھریلو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے، اب تک صرف ایشیا میں پھیلنے کی اطلاع ملی ہے۔
ابتدائی علامات میں بخار، سر درد، کھانسی، گلے کی سوزش، سانس لینے میں دشواری، قے، انتہائی کمزوری اور پٹھوں میں درد شامل ہیں جب کہ شدید علامات میں الجھن، غنودگی یا بدحواسی، دورے، بے ہوشی، دماغ کی سوجن شامل ہیں40 سے 75 فی صد کیسز میں موت واقع ہو سکتی ہے، نپاہ وائرس کے انفیکشن سے بچ جانے والوں نے طویل مدتی ضمنی اثرات کی اطلاع دی ہے۔