نرملا دیش پانڈے؛ عدم تشدد اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے نظریہ کی چمپئین

آغا نیاز مگسی

پیدائش:19 اکتوبر 1929ء
ناگپور
وفات:01 مئی 2008ء
نئی دہلی
رہائش:ناگپور
شہریت:بھارت
برطانوی ہند
مادر علمی:ساورتی بائی پھالے پونہ یونیورسٹی
اعزازات:
ستارۂ امتیاز
پدم وبھوشن

تحریک آزادی
۔۔۔۔۔۔۔
نرملا دیش پانڈے بہت کم عمری میں جنگ آزادی کی تحریک سے جڑ گئی تھیں اور تیئس برس کی عمر ميں جنگ آزادی کے عظیم مجاہد ونوبھا بھاوے کی ’ بھودان تحریک‘ (رضاکارانہ طور زمین عطیہ کرنے کی تحریک) سے منسلک ہوئی ہيں اور ملک کے مختلف حصوں میں چالیس ہزار کلومیٹر کا مارچ کیا۔
عدم تشدد کا فروغ
۔۔۔۔۔۔۔
پانڈے نے تاعمر امن، عدم تشدد اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے نظریہ کو فروغ دیا، پورے جنوبی ایشیاء میں اس کی تشہیر کی اور جنوب ایشیائی ممالک کے درمیان باہمی دوستی کو قائم کرنے کے لیے کام کیا۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان باہمی رشتوں میں تلخی کو کم کرنے میں ان کا اہم کردار رہا ہے۔ غیر شادی شدہ رہیں۔
تصانیف
۔۔۔۔۔
کئی کتابوں کی مصنفہ نرملا دیش پانڈے نے ناول، ڈرامے اور سفر نامے بھی لکھے۔
اعزازات
۔۔۔۔۔۔۔
انہيں تین یونیورسٹیوں سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری بھی دی گئی۔ نرملا کو پہلے 1997ء اور پھر 2004ء میں دوسری مرتبہ راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا گیا اور اعلٰی شہری اعزاز ’پدم وبھوشن‘ اور راجیو گاندھی سدبھاؤنا ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ یکم مئی 2008 کو 79 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔ پاکستانی حکومت نے بھی ان کو اعلیٰ شہری اعزاز نشان امتیاز سے نوازا۔

Comments are closed.