اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری بمباری اور انسانی بحران پر امریکا کے بااثر ڈیموکریٹ سینیٹرز الزبتھ وارن اور کرس وین ہولن نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
سینیٹر الزبتھ وارن نے ایک بیان میں کہا کہ دنیا کو ایران اور اسرائیل کی کشیدگی کے دوران غزہ میں جاری انسانی بحران کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا، "اسرائیلی وزیراعظم کو شاید لگتا ہے کہ اگر وہ ایران پر بمباری کریں گے تو دنیا غزہ میں ان کے اقدامات سے نظریں پھیر لے گی، لیکن ایسا ہرگز نہیں ہوگا۔”انہوں نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ غزہ میں اب تک 55 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں، جبکہ عالمی برادری کی خاموشی اس المیے کو مزید بڑھا رہی ہے۔
دوسری جانب، سینیٹر کرس وین ہولن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں لکھا کہ ایران اسرائیل جنگ کے آغاز کے بعد صرف سات دنوں میں غزہ میں 400 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد شامل ہیں جو خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں مارے گئے۔
انہوں نے اسرائیلی کارروائیوں کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے کہا، "بین الاقوامی اداروں کو غزہ میں امداد اور خوراک کی ترسیل کی اجازت نہ دینا نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ عالمی ضمیر پر سوالیہ نشان بھی ہے۔”ادھر جرمنی اور آئرلینڈ کی جانب سے بھی اسرائیلی اقدامات پر سخت مؤقف اپنایا گیا ہے، جب کہ یورپ میں غزہ پر حملوں کے خلاف عوامی سطح پر غم و غصے کی لہر جاری ہے۔
ایئر انڈیا کے خلاف کارروائی ، سینئر افسران کو معطل کر دیا گیا
خامنہ ای نے جانشینوں کے لیے تین سینئر علما نامزد کر دیے،امریکی اخبار
ایئر انڈیا کو شوکاز نوٹس، پرواز کے اوقات کی حد سے تجاوز پر کارروائی
بےنظیر ہنرمند پروگرام کا اجراء، صدر زرداری کا نوجوانوں کو بااختیار بنانے کا عزم
کاروباری ہفتے کے اختتام پر سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
ایران کشیدگی: دو سے زائد امریکی بی ٹو بمبار طیارے میزوری سے روانہ، گوام کی جانب پرواز