یورینیم کو افزودہ کرنےپر امریکا و یورپ نے ایران کو پھر سے خبر دار کیا ہے کہ وہ یورینیم کی افزودگی سےجوہری ہتھیار بنا رہا ہے.
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق یورینیم کو افزودہ کرنےپر امریکا و یورپ نے ایران کو پھر سے خبر دار کیا ہے کہ وہ اس سےجوہری ہتھیار بنا رہاہے.اس سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یورینیم کی افزودگی کی سطح بڑھانے سے متعلق ایرانی اعلان پر اپنے پہلے تبصرے میں ایک بار پھر یہ موقف دہرا چکے ہیں کہ تہران کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کا حصول کبھی ممکن نہیں ہو گا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "ایران کو چاہیے کہ خبردار رہے ، وہ ایک ہی وجہ سے یورینیم افزودہ کر رہا ہے۔ میں یہ نہیں بتاؤں گا کہ وہ سبب کیا ہے مگر یہ اچھا نیں ہے، بہتر ہے کہ وہ خبردار رہیں”۔
ادھر یورپ کی جانب برطانیہ نے زور دیا ہے کہ ایران کو ایٹمی طاقتوں کے کلب سے باہر رکھنے پر کام کرنا فرانس اور جرمنی کے لیے بھی اولین ترجیحات میں سے ہے۔ برطانیہ کے مطابق وہ اس بات کی تصدیق کے لیے کوششیں کر رہا ہے ایران 2015 میں طے پائے گئے جوہری معاہدے پر کاربند رہے۔
ایران نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ وہ کسی بھی سطح پر اور کسی بھی مقدار میں یورینیم کی افزودگی کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ اسی طرح ایران کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ جوہری معاہدے میں مقررہ حد سے کہیں زیادہ تناسب کے ساتھ یورینیم افزودہ کرے گا۔
خیال رہے ک  کو ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ ان کا ملک چار روز کے بعد یورینیم کی افزودہ شدہ مقدار کو3 اعشاریہ 67 فی صد تک لےجانے کے لیے کام شروع کردے گا۔
واضح رہے کہ قبل ازیں امریکہ نے ایران کی طرف سے امریکی مفادات کو نشانہ بنانے کی صورت میں ایران کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی بھی دھمکی دی تھی. ادھر ایران نے بھی امریکی دھمکیوں پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کا طرز عمل بے وقوفانہ اور عقل سے عاری ہے. ایران کی طرف سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگر ان کی حدود کی خلاف وری کا سلسلہ بند نہ ہوا تو وہ مزید ڈرون گرانے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں.








