مجھے کسی عہدے اور سند کی ضرورت نہیں ہے. لطیف کھوسہ
سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ پیپلزپارٹی کا حصہ ہیں اور انہیں کس نے عہدے سے ہٹانا ہے؟ اب بچے جوان ہوگئے ہیں ٹھیک ہے ان کا حق ہے۔ علاوہ ازیں لطیف کھوسہ نے کہا کہ انہیں نہ کسی عہدے اور نہ ہی کسی سند کی ضرورت ہے جبکہ وہ ذوالفقارعلی بھٹو اور بےنظیر بھٹو کے پیروکار ہیں۔
لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ وہ 15 اپریل کو گول میز کانفرنس کرنے جارہے ہیں جس میں نامور وکلا شامل شریک ہونگے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مسلسل پارٹی پالیسیوں کی خلاف ورزی پرسینئر رہنما لطیف کھوسہ کیخلاف ایکشن لیا تھا،
مزید یہ بھی پڑھیں؛
26 سال کے بعد بھی شاہ رخ خان کا کرشمہ قائم ہے شامک داور
کرشنا ابھیشیک نے اپنے ماموں گووندا اور ممانی کے ساتھ جھگڑے کی خبروں پر رد عمل دیدیا
سورو گنگولی نغمہ کے ساتھ اپنی دوستی چھپا کر رکھنا چاہتے تھے لیکن کیا ہوا؟
سعودی عرب: حسن قرات کا دنیا کا سب سے بڑا مقابلہ ایرانی قاری نے جیت لیا
کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ،آئی جی پنجاب اور ڈی پی او پر فائرنگ
نجی ٹی وی چینل کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما لطیف کھوسہ کو عہدے سے ہٹا دیا تھا جبکہ نیئر بخاری کو قائم مقام صدر پیپلزپارٹی وکلا ونگ کا چارج دے دیا گیا۔ واضح رہے کہ لطیف کھوسہ آصف زرداری کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے رہے علاوہ ازیں فرحت اللہ بابر کو پیپلزپارٹی انسانی حقوق کمیٹی کا قائم مقام صدر بنا دیا گیا۔