اسلام آباد :کسی کی فتح یا شکست نہیں بلکہ معاہدہ اسلام اور پاکستان کی فتح ہے:سب سے پہلے پاکستان: اطلاعات کے مطابق حکومتی کمیٹی، ٹی ایل پی کے مابین معاہدہ طے پاچکا،اب قوم جلد آزمائش سے نکل جائے گی:اادھراسی حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمٰن نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی وجہ سے رونما ہونے والی صورتحال کے پیش نظر وزیر اعظم عمران خان نے تین رکنی کمیٹی قائم کی اور انہوں نے کمیٹی کو بااختیار بنایا اور اعتماد کا اظہار کیا۔

اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی اور ٹی ایل پی کے مابین معاہدہ طے پایا ہے اس پر سربراہ سعد رضوی کی تائید بھی حاصل ہے۔

مفتی منیب الرحمان کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ طے پانے والا کسی کی فتح یا شکست نہیں بلکہ معاہدہ اسلام اور پاکستان کی فتح ہے، آنے والے دنوں میں معاہدے کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اس معاہدے کی رو سے ایک اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کریں گے جبکہ تحریک لبیک کی جانب سے مفتی غلام غوث بغدادی اس میں شامل ہوں گے، کمیٹی آج ہی سے فعال ہو جائے گی

مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ اس طرح کا نہیں ہے کہ دوپہر کو دستخط کیے جائیں اور شام کو کہا جائے کہ اس معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں ہے، جن افراد نے بھی معاہدے کے لیے مثبت اقدامات کیے ان سب کا شکر گزار ہوں۔

اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے حکومت کی ترجیحات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نےدانشمندی سےمسئلہ حل کرنےکوترجیح دی،

شاہ محمود قریشی نے اس موقع پرکہا کہ امن اوربہتری کاراستہ تلاش کیاگیا، ان کا کہنا تھا کہ ان دنوں کے دوران پوری قوم کس کرب سے گرزرہی ہے اس کی تکلیف کا اندازہ کرنا بھی بہت مشکل ہوگیا ہے

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نےسڑکوں پررکاوٹیں،معصوم جانوں کاضیاع دیکھا ،ان کا کہنا تھا کہ ان سڑکوں پرمسافروں کوجس طرح پریشان کیا گیا یہ بہت ہی تکلیف دہ مناظر تھے ،

شاہ محمودقریشی نے اس موقع پر کہا کہ ہم نے ان سڑکوں پر لوگوں کوزخمی ہوتےاوراملاک کونقصان پہنچتےدیکھا اور اپنے ہی بھائیوں کے ہاتھوں قوم کورسوا ہوتے دیکھا

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ معاملہ طوالت اختیارکرتاتودھرنوں اوراحتجاج سے بڑانقصان ہوسکتاتھا

Shares: