ڈی آئی جی موٹروے پولیس سائوتھ زون علی شیر جاکھرانی نے کہاہے کہ نوجوان اس ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں،ان کی حفاظت کرنا ہم سب کی اولین ترجیح ہے اور خود نوجوانوں کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا خیال رکھیں ،موٹر سائیکل چلاتے وقت ہیلمٹ لازمی پہنیں،ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی نہ کریں، تیز رفتاری سے گریز کریں،غصہ کی حالت میں گاڑی چلانے ، جھگڑا کرنے ا ور موبائل فون کے استعمال سے اجتناب کریں،لائسنس اور ٹریننگ کے بغیر سڑک پر گاڑی نہ چلائیں اور سڑک پر پیدل چلنے والے فراد کا بھی خیال کریں، پاکستان میں ٹریفک کے حادثات اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں اور حادثات کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کی بنا پر یونیورسٹیوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام میں روڈ سیفٹی کے شعور کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے شہروں میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل پر تحقیق کریں تاکہ غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں واقعات کی روک تھام اور عوام کو آگہی فراہم کرنے میں مدد مل سکے۔
ن خیا لات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی (ماجو) اور نیشنل ہائی ویز اور موٹر وے پولیس کے اشتراک سے روڈ سیفٹی پر ہونے والے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا سیمینارسے ماجو کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ، اسسٹنٹ پروفیسر ندیم احمد،موٹر وے پولیس کے انسپکٹر عمر بن تفضل اور یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات کی طالبات کنیز فاطمہ اورثنا عمران نے بھی خطاب کیا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے علی شیر جاکھرانی نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ، لاپرواہی اورنا تجربہ کار افراد کی ڈرائیونگ کی بنا پر ٹریفک کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں اور بدقسمتی سے اس شہر میں سرکاری سطح پر ڈرائیورز کی تربیت کے لیے ابھی تک کوئی انسٹیٹیوٹ بھی قائم نہیں کیا جاسکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کے استعمال گاڑی چلانے کی رفتار پچاس فیصد سست ہوجاتی ہے اور حادثات ہونے کے چار گنا امکانات پیدا ہوسکتے ہیں ۔

نوجوان ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں ان کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے : علی شیر جکھرانی
Shares: