ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نوکیا چاند پر 4 جی نیٹ ورک لگانے کے لیے تیار

ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نوکیا کی جانب سے 2023 کے دوران کسی وقت 4 جی کنکٹویٹی کی سہولت فراہم کرنے والے سیٹلائیٹ کو چاند پر بھیجا جائے گا۔

باغی ٹی وی: "سی این بی سی” کی رپورٹ کے مطابق امریکی خلائی ادارے ناسا کے آرٹیمس 3 مشن کے تحت جو انسان 5 دہائیوں بعد پہلی بار چاند کی سرزمین پر قدم رکھیں گے، وہ وہاں 4 جی نیٹ ورک کی بدولت سوشل میڈیا سائٹس پر سیلفی شیئر کر سکیں گے۔

بل گیٹس کا آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے متعلق خطرناک خدشے کا اظہار

فن لینڈ کی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نوکیااس سال کے آخر میں چاند پر ایک 4G موبائل نیٹ ورک شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے، چاند کی دریافتوں کو بڑھانے کی امید میں اور سیٹلائٹ سیارے پر انسانی موجودگی کے لیے راہ ہموار کر رہا ہے نوکیا کی جانب سے 2023 کے دوران کسی وقت 4 جی کنکٹویٹی کی سہولت فراہم کرنے والے سیٹلائیٹ کو چاند پر بھیجا جائے گاکمپنی کی جانب سے اس کا عندیہ فروری 2023 کے آخر میں موبائل ورلڈ کانگریس کے دوران دیا گیا تھا۔

نوکیا کے پرنسپل انجینئر لوئس ماسٹرو روئز ڈی ٹیمینو نے اس ماہ کے شروع میں بارسلونا میں موبائل ورلڈ کانگریس ٹریڈ شو میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ فینیش ٹیلی کمیونیکیشن گروپ آنے والے مہینوں میں اسپیس ایکس راکٹ پر نیٹ ورک کو لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

28 مارچ کوآسمان پر پانچ سیارے ایک ساتھ نظر آئیں گے

لینڈر اور روور کے درمیان ایک LTE کنکشن قائم کیا جائے گابنیادی ڈھانچہ شیکلٹن کریٹر پر اترے گا، جو چاند کے جنوبی حصے کے ساتھ واقع ہےنوکیا کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو خلا کے انتہائی حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اس نیٹ ورک کو ناسا کے آرٹیمس 1 مشن کے اندر استعمال کیا جائے گا، جس کا مقصد 1972 کے بعد چاند کی سطح پر چلنے کے لیے پہلے انسانی خلابازوں کو بھیجنا ہے۔

امریکی اسپیس کمپنی Intuitive Machines کی جانب سے رواں سال اسپیس ایکس راکٹ کے ذریعے نووا سی لینڈر چاند پر بھیجا جائے گا جس کے ساتھ نوکیا کا 4 جی بیس اسٹیشن بھی ہوگا لینڈر اور بیس اسٹیشن کے ساتھ ایک سولر پاور سے کام کرنے والا روور بھی اس مشن کا حصہ ہوگا۔

پاکستان میں فیس بک اور انسٹاگرام کو ویریفائیڈ کروانے کی فیس کتنی اور کن شرائط …

جب یہ بیس اسٹیشن چاند کے Shackleton crater پر پہنچ جائے گا تو روور اور لینڈر کی جانب سے 4 جی ایل ٹی ای کنکشن کو قائم کیا جائے گاکمپنی کو توقع ہے کہ اس نیٹ ورک سے چاند پر مستقبل کے انسانی تحقیقی مشن کو معاونت ملے گی آرٹیمس مشن میں شامل افراد ایک دوسرے سے اس نیٹ ورک کے ذریعے رابطے میں رہ سکیں گے جبکہ رئیل ٹائم میں زمین پر ویڈیو اسٹریمنگ کے ساتھ ساتھ ڈیٹا بھیج سکیں گے۔

ابھی چاند پر اس 4 جی سیٹلائیٹ کو بھیجنے کی تاریخ طے نہیں ہوئی مگر ماہرین کے خیال میں 2023 میں ایسا ہونے کا قوی امکان ہے اگر چاند پر یہ موبائل نیٹ ورک کام کرنے لگتا ہے تو یہ خلا میں پہلا 4 جی سسٹم ہوگا جس سے چاند کی سطح پر رہتے ہوئے بھی رابطوں، تیز انٹرنیٹ اور دیگر کاموں میں مدد مل سکے گی۔

ناسا کی جانب سے 2020 میں فن لینڈ کی کمپنی کو چاند پر 4 جی نیٹ ورک کی تنصیب کا کام سونپا تھا اور جب سے اس کی تیاریاں کی جا رہی تھیں یہ نیٹ ورک بہت زیادہ درجہ حرارت، ریڈی ایشن اور خلائی ماحول میں کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جائے گا۔

واٹس ایپ میں وائس چیٹ اور کال میں تبدیلیاں متوقع

Comments are closed.