ناروے نے صارفین کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پرفیس بک اورانسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا کو روزانہ کی بنیاد ایک لاکھ ڈالر تقریباً 10 لاکھ کورنےجرمانے کرنے کی دھمکی دے دی ہے جبکہ ناروے کی ڈیٹا پروٹیکشن ایجنسی نے کہا ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا پر صارفین کی ذاتی معلومات کو ٹارگٹ اشتہارات کے لیے استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی جائے گی اور اگر یہ سلسلہ بدستور جاری رہا تو روزانہ 100,000 ڈالر جرمانے کیا جائے گا۔
نارویجن واچ ڈاگ کا کہنا تھاکہ میٹا کمپنی صارفین کی ذاتی معلومات جیسے کہ ان کا مقام، ان کے پسند کردہ مواد اور ان کی پوسٹس مارکیٹنگ کے مقاصد کیلئے استعمال کرتی ہے ۔ علاوہ ازیں ایک بیان میں ڈیٹا پروٹیکشن ایجنسی نےکہاکہ اتھارٹی کے مطابق میٹا کی یہ پریکٹس غیر قانونی ہے اور اس لیے فیس بک اور انسٹاگرام پر رویے سے متعلق اشتہارات پر عارضی پابندی عائد کر رہی ہے.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پشاور ، حیات آباد میں دھماکا، 8 افراد زخمی
لون ایپ سے متاثرہ شہری کی خودکشی کیس،ملزمان کا ریمانڈ منظور
ہمارے ہاں 80% لوگ بے مقصد زندگی گزارتے ہیں زیبا بختیار
جبکہ یہ پابندی 4 اگست سے شروع ہوگی اور میٹا کو اصلاحی اقدامات کرنے کے لیے وقت دینے کیلئے تین ماہ تک جاری رہے گی۔ اگر کمپنی اس کی تعمیل کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اسے 10 لاکھ کرونر ($100,000) یومیہ جرمانہ کیا جائے گا۔ تاہم واضح رہے کہ امریکہ کی بڑی ٹیک فرموں کے کاروباری طریقوں کی پرائیویسی کے بارے میں خدشات پر پورے یورپ میں کڑی جانچ کی جا رہی ہے، اور حالیہ برسوں میں بھاری جرمانے کیے گئے ہیں۔