پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما اور پنجاب صوبائی وزیر اطلاعات، عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے امریکہ کو دوٹوک الفاظ میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کسی بھی صورت میں امریکہ کے ساتھ اپنے داخلی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دے گا۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم نے واضح طور پر ‘ابسلوٹلی ناٹ’ (بالکل نہیں) کہہ کر امریکہ کو اپنے موقف سے آگاہ کیا۔عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت اپنے داخلی معاملات میں کسی بھی غیر ملکی مداخلت کو تسلیم نہیں کرے گی اور یہ پالیسی کبھی بھی تبدیل نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور آزادی کے لیے پُرعزم ہے اور اس میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔عظمیٰ بخاری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ایک طرف مذاکرات کا ڈرامہ کھیل رہی ہے اور دوسری طرف سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کر رہی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ پی ٹی آئی کی قیادت کا ایک ہی مقصد اپنے ذاتی مفادات کی تکمیل ہے، اور ان کا یہ طرز عمل عوامی مفاد سے کوسوں دور ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ تحریک انصاف سوشل میڈیا پر اوورسیز پاکستانیوں کو ترسیلات زر نہ بھیجنے کی ترغیب دے رہی ہے۔ ان کے مطابق، پارٹی کے رہنما جیسے ذلفی بخاری، شہباز گل اور شہزاد اکبر اس مہم میں پیش پیش ہیں۔ وہ اوورسیز پاکستانیوں کو مالی طور پر پاکستان کی مدد نہ کرنے پر اکسا رہے ہیں، جو کہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے ہمیشہ پاکستان کے مفاد میں کام کیا ہے، اور اسی کا نتیجہ ہے کہ رواں سال پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ترسیلات زر بھیجی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے پی ٹی آئی کی فتنہ سازی اور ملک دشمنی کو مسترد کر دیا ہے۔عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما، جو اڈیالہ جیل میں قید ہیں، نے ڈیڑھ سال تک قوم کو یقین دلایا کہ وہ امریکہ کی غلامی سے پاکستان کو آزاد کرائیں گے، لیکن اب وہ خود امریکی لابی سے درخواستیں کر رہے ہیں کہ وہ پاکستان میں مداخلت کریں۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ پاکستانی عوام کو یہ تاثر دے رہے تھے کہ وہ ملک کو امریکی اثر سے آزاد کرائیں گے، آج وہ خود امریکی مداخلت کی درخواستیں کر رہے ہیں۔ یہ ایک بڑی بددیانتی ہے اور ان کی سیاست کے دوہرے معیار کو بے نقاب کرتا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل کا قیدی این آر او (قومی مفاہمت آرڈیننس) مانگنے کے لیے کسی کے بھی پاؤں پکڑنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ سیاسی فائدے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں اور اب تک کی سیاست میں ان کا کردار صرف ذاتی مفادات کے گرد گھومتا رہا ہے۔عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام نے اس قسم کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے اور وہ اب ملک کی ترقی اور خوشحالی کی جانب بڑھنے کے لیے پُرعزم ہیں۔