اسلام آباد:او لیول میں استعمال ہونے والی اسلامیات کی اس ریفرنس بک میں خلفاء راشدین سے متعلق غلط تجزیے دیے گئے ہیں، وزیراعظم پورٹل پر شکایات کے بعد کتاب پر پابندی لگاکر متحدہ علما بورڈ کے پاس بھیج دی گئی ہے.
ذرائع کے مطابق انکے جواب کے بعد قانونی کاروائی کی جائے گی.
دوسری طرف ایک ایسے ہی ایک اور معاملے میں مشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ خان بنگش نے جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق خان کی جانب سے جھوٹا پروپیگنڈا کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے الزامات کی تردید کی ہے۔ ایک بیان میں ضیاء اللہ بنگش نے کہا کہ سیاسی مقاصد کے لیے عوام کو گمراہ کرنے کی غرض سے دین کا غلط استعمال کرنا اور جھوٹا پروپیگنڈا کرنا افسوس ناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر واضح کر دوں کہ چونکہ اس مرتبہ آٹھویں کا امتحان بورڈ لے گا اور پرائیوٹ سکولوں میں مطالعہ قرآن نہیں پڑھایا گیا اس لئے آٹھویں جماعت کا امتحان جو2020 میں منعقد ہوگا اس میں مطالعہ قرآن کا پرچہ نہیں لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مطالعہ قرآن نصاب کا حصہ ہے اور رہے گا، جماعت اسلامی کے امیر اور سینیٹر کوئی بھی الزام لگانے سے پہلے نوٹیفیکیشن غور سے پڑھیں، نوٹیفیکیشن میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ صرف2020 ء کے امتحان میں مذکورہ پرچہ نہیں لیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ مطالعہ قرآن ہماری سکیم آف سٹڈی میں شامل ہے اور رہے گا، امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا، عوام اور میڈیا کے نمائندے کسی بھی وقت آ کر محکمہ تعلیم سے معلومات لے سکتے ہیں جبکہ میڈیا کے نمائندوں کو بھی محکمہ تعلیم کی جانب سے سکیم آف سٹڈ ی اور متعلقہ نوٹیفیکیشن فراہم کیا جا رہا ہے جس میں سب کچھ واضح ہے۔