بلاول بھٹوکےجلسہ لاڑکانہ پراعتراض:معاملات آصف علی زرداری کے ہاتھ میں آگئے

0
41

بلاول بھٹو زرداری نے 21 جون کو لاڑکانہ میں متوقع جلسے پر الیکشن کمیشن کے مانیٹرنگ سیل نے اعتراض اٹھا دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے مانیٹرنگ سیل نے متوقع جلسے کو الیکشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔الیکشن کمیشن ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ سیل انچارج کاشف عنایت نے خط میں لکھا کہ ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ جلسے کو روکنے کے لیے تمام عملی اقدامات کریں۔

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے صدر پیپلز پارٹی ضلع لاڑکانہ ایم این اے خورشید جونیجو کو بھی الگ سے خط لکھا کہ بلاول کا متوقع جلسہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے، جلسے کے انتظامات نہ کیے جائیں۔

واضح رہے کہ بلدیاتی الیکشن کی سرگرمیوں کے دوران پیپلز پارٹی نے 21 جون کو شہید بے نظیر بھٹو کے یوم پیدائش پر لاڑکانہ کے میونسپل اسٹیڈیم میں جلسہ عام کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وزیر خارجہ بننے کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری نے پارٹی کےامور سنبھال لیے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وزیر خارجہ بننے کے بعد ان کے والد اورسابق صدر آصف علی زرداری نے پارٹی کے امور سنبھال لیے ہیں اور گزشتہ 5 روز سے بلاول ہاؤس میں پارٹی اجلاسوں کی صدارت کررہے ہیں۔

آئندہ انتخابات کے حوالے سے پارٹی کی نچلی سطح پر تنظیموں کو مضبوط اور فعال بنانے کے لیے خود متحرک ہوئے ہیں اور اب تک ان کی زیر صدارت ہونے والے پیپلز پارٹی کے اجلاسوں میں آئندہ الیکشن سے متعلق حکمت عملی پر بھی مشاورت کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق آصف زردراری سے گزشتہ چند روز میں مختلف سیاسی شخصیات بھی ملاقات کرچکی ہیں جب کہ سابق صدر سے پی پی پی لاہور کے عہدیداروں اور کارکنوں نے بھی بلاول ہاؤس میں ملاقات کی ہے۔

واضح رہے کہ بلاول بھٹو کو 30 دسمبر 2007 کو ان کی والدہ بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کا چیئرمین نامزد کیا گیا تھا تاہم ان کی کم عمری کے باعث اس وقت پارٹی کی عملی طور پر قیادت ان کے والد وسابق صدر آصف علی زرداری نے کی تھی۔لگ بھگ 8 سال بعد بلاول بھٹو نے باضابطہ طور پر پارٹی کی قیادت سنبھال لی تھی اور 2018 میں پیپلز پارٹی نے ملک بھر میں ان کی زیرقیادت عام انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

Leave a reply