کابل :پنجشیر کے 3اضلاع پر قبضہ کر لیا:وادی کے اندرداخل نہیں ہونے دیں گے:شمالی اتحاد نے افغآن طالبان کا دعویٰ مسترد کردیا ، اطلاعات کے مطابق افغانستان کے ناقابلِ تسخیر سمجھے جانے والے صوبہ پنجشیر میں طالبان اورمزاحمتی فوج کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق وادی پنجشیرمیں طالبان اورمزاحمتی فوج کے درمیان رات بھر جھڑپوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔اُدھر طالبان نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ پنجشیر کی مزاحمتی فورس کو بھی گھیرے میں لے لیا ہے اور پنجشیر کے 3 اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے۔ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہناہےکہ پنجشیر میں بہت کم لوگ جنگ چاہتے ہیں اور با اثر افراد بار بار جنگ نہ کرنےکے پیغامات بھجوارہےہیں۔جبکہ دوسری طرف شمالی اتحاد جس کی قیادت احمد ضیا مسعود کررہےہیں کا کہنا ہے کہ وادی کے اندرداخل نہیں ہونے دیں اوراگرداخل ہوئے توطالبان کوزندہ واپس جانے نہیں دیں گے
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پنجشیر میں مزاحمتی فوج نے پہاڑوں اور گھاٹیوں پر دفاعی موچے قائم کرلیے ہیں۔مزاحمتی فورس کی قیادت کرنے والے سابق جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے وادی پنجشیر میں آج عوامی اجتماع سے خطاب کیا اور سیرینڈر نہ کرنے کا اعلان کیا۔
دوسری جانب مسعود فاونڈیشن کے ایڈوائزر کا مزید کہنا ہے کہ کوئی بھی پنجشیر میں بندوق کے زور پر داخل نہیں ہو سکتا، یہ ایک پہاڑی علاقہ ہے جہاں طالبان کو مشکل ہو گی۔
طالبان نے پنجشیر کے کچھ علاقوں پر قبضہ کیا تھا تاہم وہ علاقے اب واپس لیے جا چکے۔ احمد مسعود جنگ نہیں چاہتے جبکہ قطر اور پاکستان بھی افغان طالبان کو سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دوسری جانب افغان طالبان نے غیر ملکی افواج کو 31 اگست تک ہر صورت افغانستان سے نکل جانے کی وارننگ دی