سرینگر:مقبوضہ کشمیر:کورونا وائرس سے ڈی ایس پی سمیت دو افراد ہلاک:کورونا کا قہرجاری ،اطلاعات کے مطابق غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 24گھنٹے کے دوران ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمیت دو افرادمہلک کورونا وبا کے باعث ہلاک ہو گئے جبکہ مزید 176افراد مہلک وبا میں مبتلا ہو گئے ہیں ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انڈین ریزرو پولیس کی پہلی بٹالین کے ڈی ایس پی 53 سالہ اجے کمار شرما گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں اور وادی کشمیر میں ایک سرکاری ملازم مہلک وبا کے باعث انتقال کر گئے۔وادی کشمیر میں128افراد میں، جموں میں 32 اور لداخ خطے میں 16 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو ئی ہے۔
ادھر مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے کورونا وبا کی آڑ میں کئی علاقوں میں کرفیو کا سلسلہ مزید طویل کردیا ہے،
قابض انتظامیہ نے سری نگر کے 14 علاقوں میں 10 روز کے لیے کرفیو نافذ کر کے دفعہ 144 کے تحت اجتماعات اور پبلک ٹرانسپورٹ پر بھی پابندی عائد کر دی تھی ،مگراب اس میں مزید توسیع دی گئی ہے جس کی وجہ سے کشمیری بہت زیادہ پریشان ہیں۔
مقبوضہ وادی سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ قابض بھارتی انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو لاوارث چھوڑ دیا ہے اورجان بوجھ کرمسلمانوں کو کورونا میں دھکیلنے کی نئی دہلی کی سازشیں جاری ہیں ،
ادھر حریت کانفرنس نے قابض بھارتی انتظامیہ کے امتیازی رویے کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے اور کہا ہےکہ مودی سرکار مسلمانوں کو جان بوجھ کرمسائل میں الجھا کراپنے مفادات حاصل کررہی ہے ، ادھر آج سری نگر سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ ایک طرف سخت سردی کی لہر جاری ہے تو دوسری طرف مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے ، کشمیری جائیں تو کدھر جائیں