سری نگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مختلف سرکاری محکموں کے عارضی ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں جموں میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔جموں وکشمیر کیجول لیبررز یونائیٹڈ فرنٹ کے بینر تلے بڑی تعداد میں ملازمین نے پریس کلب جموں کے قریب جمع ہوکر مظاہرہ کیا۔ انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے۔
احتجاج کرنے والے ملازمین باقاعدہ کرنے، کم از کم اجرت ایکٹ کے نفاذ اور زیر التوا اجرت کے اجراءکا مطالبہ کر رہے تھے۔دیہات دفاعی کمیٹیوں(وی سی ڈی) کے خصوصی پولیس افسروں نے جموں خطے کے ضلع ڈوڈہ میں بھارتی حکومت کے حالیہ فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں انہیں کمیٹیوں کے دیگر اراکین کے برابر لایا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ 25 برس سے وی ڈی سی میں بطور ایس پی او خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن انہیں تمام مراعات سے محروم رکھا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے فیصلے کے مطابق ان کی تنزلی کی گئی ہے اور ان کا اعزازیہ کم کر کے 4500 سوروپے ماہانہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں محکمہ پولیس کے مستقل ملازمین میں شامل کرنے کے بجائے رضاکاروں کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
ادھر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نےکل ضلع شوپیا ں میں تین کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ نے اشفاق احمد ڈار، ندیم رفیق راتھر اور رئوف مشتاق نجار نامی نوجوانوں کو ضلع کے علاقے Khudpora میں ایک چوکی سے گرفتار کیا۔ پولیس نے نوجوانوں کو مجاہد تنظیم کے کارکن قراردے دیا ہے ۔