ساحل پر سمندر سے بہہ کر آنیوالا پراسرار دھاتی سلنڈرمعمہ بن گیا
آسٹریلیا کے ایک علاقے کے ساحل پر سمندر سے بہہ کر آنے والے بڑے اور پراسرار دھاتی سلنڈر کو دیکھ کر مقامی رہائشی اور پولیس کے لیے ایک معمہ بن گیا-
باغی ٹی وی: "دی گارڈین” کے مطابق مغربی آسٹریلیا کے علاقے Jurien Bay کے قریب ایک ساحل پر بڑا کاپر کی رنگت کا سلنڈر 16 جولائی کو اچانک نظر آیا جس کے بارے میں مقامی افراد نے پولیس کو رپورٹ کیا۔
مقامی پولیس کے مطابق انہیں نہیں معلوم کہ یہ کیا ہے اور یہ کسی کمرشل طیارے کا حصہ نہیں لگتا، اس کی اصلیت کے بارے میں یقین نہیں ہے اسی لیے اسے خطرناک قرار دیا جا رہا ہے،اس سلنڈر کو دیکھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسے کافی نقصان پہنچا ہے اور وہ ایک جانب جھکا ہوا ہے۔
A giant mysterious metal cylinder has left locals stumped after the debris appeared suddenly on the shoreline of WA's Midwest.
The huge metal object was found on a beach near Green Head on Sunday, with local residents reporting the suspicious item to police.
The item is… pic.twitter.com/XzUhAGznna
— 10 News First Perth (@10NewsFirstPER) July 17, 2023
ناسا کی پرسرویرینس نامی روورنےمریخ پرنامیاتی مرکب دریافت کرلیا
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم مقامی افراد کو یقین دلاتے ہیں کہ اس چیز کے بارے میں جاننے کے لیے متعدد ریاستی اور وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا جا رہا ہے،اس سلنڈر کو دیکھنے سے لگتا ہے کہ وہ کسی چیز سے الگ ہوا ہے مگر فی الحال یہ علم نہیں کہ وہ کیا چیز ہو سکتی ہے،تفتیش جاری ہے، اور جب تک مزید معلومات دستیاب نہیں ہوتی، ہم سب سے اپیل کرتے ہیں کہ کوئی نتیجہ اخذ کرنے سے گریز کریں۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں بہت بڑا سلنڈر جزوی طور پر خراب نظر آتا ہے، اور یہ کسی عام طیارے کی طرح نہیں لگتا ایسا لگتا ہے کہ یہ کسی چیز سے الگ ہو گیا ہے، جس کا نچلا حصہ ایسا لگتا ہے جیسے اسے اپنی اصلیت سے چیر دیا گیا ہو پولیس نے فوری طور پر اس خیال کو مسترد کر دیا کہ یہ گمشدہ پرواز MH370 سے آیا تھا، جو مارچ 2014 میں کوالالمپور سے بیجنگ کے سفر کے دوران لاپتہ ہو گئی تھی۔
جیمیز ویب ٹیلی اسکوپ نے سُپر سائز کا ایک بلیک ہول دریافت کر لیا
آسٹریلین اسپیس ایجنسی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہمارا ادارہ بھی اس سلنڈر کے بارے میں تفصیلات حاصل کر رہا ہے ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ کسی خلائی لانچ وہیکل کا باہری حصہ تو نہیں جو بہہ کر ساحل پر پہنچ گیا،خلائی ماہر ڈاکٹر ایلس گورمان نے بتایا کہ ان کا ماننا ہے کہ یہ ایک فیول سلنڈر ہے جو بھارت کے پولر سیٹلائیٹ لانچ وہیکل راکٹ سے الگ ہو کر یہاں تک پہنچا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حیران کن ہے کیونکہ یہ ایک بڑا حصہ ہے اور دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ آخر وہ الگ ہو کر کس طرح سمندر میں ہوکر یہاں تک پہنچا پولیس کی جانب سے لوگوں کو روکنا درست قدم ہے،کیونکہ سلنڈر میں زہریلا مواد ہو سکتا ہے ممکنہ طور پر یہ سلنڈر گزشتہ دہائی میں راکٹ لانچ کے دوران سمندر میں گرا اور اسی وجہ سے اس کے اوپر گرد اور ریت جمی ہوئی ہے۔