اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان)بعض سرکاری مہربانوں کی بدولت کالاجاود اور تعویذ گنڈہ کرنے والوں کی ریاستیں قائم
اوچ شریف شہر اور گر دونواح میں سینکڑوں مقامات پر با اثر چمتکاروں ،کالا علم اور تعویذ گنڈہ کرنے والوں نے ’’بعض سرکاری مہربانوں‘‘کی بدولت اپنی ریاستیں قائم کر لیں، عرصہ دراز سے سادہ لوح شہریوں سے لاکھوں روپے ہتھیانے میں دن رات مصروف ہیں جبکہ ان شہرپسندوں اور شیطانی عوامل سے درجنوں گھرانوں میں سنگین نوعیت کے لڑائی جھگڑے اور میاں بیوی کے درمیان طلاقیں ہو چکی ہیں ۔

اندرون شہر پوش علاقوں میں عالیشان کوٹھیوں اور دفاتر میں بیٹھے یہ جعلساز نوجوان لڑکوں لڑکیوں کو پسند کی شادی ،امتحان میں کامیابی ،پرائز بانڈ نکلنے ،کاروبار چمکانے ،دشمن کو زیر کرنے اور دیگر خواہشیں پوری کرنے کا جھانسہ دے کر دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں جبکہ ان کی پشت پناہی میں بعض با اثر اور طاقتور شخصیات کا نام لیا جاتا ہے جنھیں یہ مافیا مبینہ طور پر مالی بھتہ دینے کے علاوہ خواتین کے نذرانے بھی پیش کرتے ہیں

ایسے گھناؤنے فعل کے متعلق کیے جانے والے ایک خصوصی سروے کے مطابق بعض عاملوں نے نئے ماڈل کی گاڑیاں اور شہر کے پوش اور مہنگے ترین علاقوں میں بنگلے بنا کرہیں اور اپنا کاروبار چمکانے اور شہر ت پھیلانے کیلئے متعدد مر د وخواتین خصوصاً نوجوان لڑکیاں ہائیر کر رکھی ہیں

یہ لڑکیاں مختلف گلی محلوں اور علاقوں میں جا کر ان تعویذ گنڈہ اور جادو کرنے والوں کے ’’خصوصی کارنامے‘‘اور معجزے مرچ مصالحوں کے ساتھ بیان کرتی ہیں اور سادہ لوح افراد خاص کر خواتین کو پھانس کر ان جعلی پیروں کے حضور لاتی ہیں جبکہ مردوں کو کنٹرول کرنے کیلئے پسند کی شادی ،یورپین ممالک کا ویزہ لگنے ،محبوب آپکے قدموں میں ،سوکن کا گھراجاڑنے ،پرائز بانڈ نکلوانے ،ساس بہو کے چکر کے تعویز گنڈے کے سپیشل ریٹس مقرر ہیں اور چھوٹے تعویز کے 4ہزار سے لیکر 30ہزار اور بڑے کے 15ہزار سے لیکر 3لاکھ بٹورے جاتے ہیں۔

تحصیل بھر میں ان فراڈیوں کی بڑھتی ہوئی وارداتوں اور مظالم کے خلاف شہر بھر کی متعدد مذہبی ،سماجی ،رفاعی اداروں،وکلاء ،طلبا اور سوشل ورکرز کی کثیر تعداد نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ایسے نام نہاد اور جعلسازوں کی فوری گرفتاری کے بعد ان کے ٹھکانے اور خود ساختہ ڈیرے ختم کرنے کا پر زور مطالبہ کیا ہے

جبکہ اس سلسلہ میں پولیس افسران کا کہنا ہے کہ ایسے جعلسازوں اور فراڈیوں کے خلاف پولیس ایکشن لیتی رہتی ہے اور یہ لوگ دوران کارروائی روپوش ہوجاتے ہیں ا ور چند ماہ بعد دوبارہ کسی نئی جگہ اڈہ بنا لیتے ہیں تاہم کسی شہری کی جانب سے شکایت ملنے پر فوری کارروائی کی جاتی ہے

Shares: