جدہ: کپتان کی کمال سفارتکاری کا پھل ملنا شروع ہوگیا ، او آئی سی نے بھارت کو مسلمانوں کے خلاف زہراگلنے پرکھری کھری سنادیں ،اطلاعات کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کے کمیشن برائے انسانی حقوق نے بھارت میں کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کے لیے مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرانے اور نفرت انگیزی کا نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔

او آئی سی کے انڈی پینڈنٹ پرمیننٹ ہیومن رائٹس کمیشن (آئی پی ایچ آر سی) نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ بھارتی حکومت بین الاقوامی قوانین کے مطابق مسلم اقلیت کے حقوق کا تحفظ اور ملک میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے۔

ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی کا کمیشن برائے انسانی حقوق بھارت میں مسلمانوں کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمے دار قرار دینے اور ان کے خلاف نفرت انگیزی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ بھارتی میڈیا میں مسلمانوں کی منفی تصویر پیش کرنے اور انھیں امتیازی سلوک اور تشدد کا ہدف بنانےپر تشویش ہے۔

یا د رہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے عہدہ سنبھالتے ہی پاکستان کی خارجہ پالیسی میں بڑے پیمانے پرتبدیلیاں کیں اورپھردنیا بھرمیں سفارتی مشن بھی بھیجے تاکہ دنیا بھارت کے مظالم سے آگاہ ہواوربھارت کو ریشہ دوانیوں سے روکے ، یہی وجہ ہے کہ اوآئی سی ، اقوام متحدہ اوردیگرعالمی اداروں سمیت دنیا کی مقتدرشخصیات بھی اب پاکستان کے موقف کو تسلیم کرتی ہیں اوربھارت کی ہرظلم پرنہ صرف مذمت کرتی ہیں بلکہ اسے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ بھی کرتی ہیں‌

واضح رہے کہ بھارتی مصنفہ، صحافی اور سماجی کارکن ارون دتی رائے انکشاف کرچکی ہیں کہ بھارتی حکومت کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار مسلمانوں کو ٹھہرا کر ہندوؤں کے جذبات کو اکسا رہی ہے جس سے حالات ایک بار پھر مسلمانوں کی نسل کشی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ دوسری جانب بھارت میں کورونا وبا کی ابتدا ہی سے تبلغی جماعت کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔

دوسری جانب وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں بھارت کے مسلمانوں سے روا رکھے گئے امتیازی سلوک کو نازی جرمنی حکومت کے اقدامات سے مماثل قرار دیا ہے۔

Shares: