تیل اور ڈالر کی قیمتوں میں اضافے کے باعث گاڑیوں کی فروخت کمی

0
36

تیل اور ڈالر کی قیمتوں میں اضافے کے باعث گاڑیوں کی فروخت کمی

ملک میں پیٹرول، ڈیزل اور ڈالر کی قیمتوں میں اضافے کے باعث گاڑیوں کی فروخت کم ہوگئی۔ گزشتہ برس کے جولائی تا اگست تک گاڑیوں کی پیداوار 8 ہزار 77 یونٹس رہی جب کہ ان کی فروخت 7 ہزار 402 یونٹس رہی۔ اسی طرح ستمبر میں 3 ہزار 110 چھوٹی یونٹس کی پیداوار ہوئی جن میں 2 ہزار 981 گاڑیاں فروخت ہوئیں۔

اکتوبر سے دسمبر 2022 تک 19 ہزار 553 کاروں کی پیداوار ہوئی جس میں سے صرف پانچ گاڑیاں فروخت نہیں ہو سکیں۔ سال 2022 کے آخری سات ماہ میں ایک ہزار سی سی سے کم گاڑیوں کی مجموعی پیداوار 31 ہزار 76 یوٹس رہی جب کہ ان گاڑیوں کی فروخت 30 ہزار 650 یوٹس رہی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ترکیہ زلزلہ،اسپتال میں نرسوں کی نوزائیدہ بچوں کو بچانے کی ویڈیو وائرل
ایپ کے ذریعے منگوائی گئی بریڈ کے پیکٹ کے ساتھ زندہ چوہا نکل آیا
نیب کی سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمدخان بھٹی کے خلاف ناجائز اثاثے بنانے کی انکوائری شروع
سونے کی فی تولہ قیمت میں 3ہزار300روپے کااضافہ
اس کے علاوہ گزشتہ برس کے جولائی سے جنوری 2023 تک ایک ہزار سی سی کی 10 ہزار 836 کاریں بنائی گئیں جن میں سے 1 ہزار 126 فروخت ہوئیں، ان ہی سات ماہ میں 1300 سی سی اور اس سے زائد کی گاڑیوں کی پیداوار 35 ہزار 179 رہی اور اس دوران 34 ہزار 157 گاڑیاں فروخت کی گئیں۔

یاد رہے کہ زیادہ تر صارفین کو گاڑی بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بارے میں یہ وضاحت دی جاتی کہ کہ ڈالر مہنگا ہونے کے باعث قیمتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ جبکہ پاکستان میں کوئی بھی ایسی کمپنی موجود نہیں جو سو فیصد گاڑی پاکستان میں تیار کرتی ہو۔ لہذا زیادہ تر کمپنیاں دیگر ممالک سے گاڑیوں کے پارٹس برآمد کرتی ہیں۔ کمپنیوں کے مطابق پارٹس کا بڑا حصہ بیرون ملک سے منگوایا جاتا ہے اور عدم دستیابی کی وجہ سے پیداواری سرگرمی متاثر ہو رہی ہے اور گاڑیوں کی تیاری ممکن نہیں جس کی وجہ سے صارفین کو گاڑیوں کی ڈیلیوری میں تاخیر اور مہنگائی ہوئی ہے۔

Leave a reply