اسلام آباد: ہائی کورٹ نے عمر سرفراز چیمہ کی بطور گورنر عہدے سے برطرفی کے خلاف درخواست پر سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی-
باغی ٹی وی : عمر سرفراز چیمہ کی بطور گورنر عہدے سے برطرفی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں لارجر بنچ نے سماعت کی-
اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ اور پی ٹی آئی کے نقطہ نظر کا موازنہ کر رہے ہیں،چیف الیکشن کمشنر
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ صدر مملکت نے وزیراعظم کی سفارش پر نئے گورنر کی تعیناتی کر دی ہے،آپ کی درخواست تو غیر موثر ہو چکی ہے-
پی ٹی آئی وکیل بابر اعوان نے کہا کہ میں اس حوالےہدایات لے لیتا ہوں عدالت نے بابر اعوان کی ہدایات لینے تک کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا منظو ر کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی-
واضح رہے کہ سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے اپنی برطرفی کا فیصلہ اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنچ کیا تھا
عمر سرفراز چیمہ نے بابر اعوان ایڈوکیٹ کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں برطرفی نوٹیفکیشن کالعدم قراردینے کی استدعا کی گئی تھی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو عہدے سے ہٹانا غیر قانونی ہے لہذا عدالت فیصلے کو کالعدم قرار دیکر دوبارہ عہدے پر بحال کرے آئین کے مطابق گورنر صوبے میں وفاق کا نمائندہ ہے، گورنر پنجاب ایگزیکٹو کا حصہ نہیں ہوتا اور صدرکی خوشنودی پر گورنر عہدے پر قائم رہ سکتا ہے۔
پاکستان ترک سرمایہ کاروں کا دوسرا گھر ہے،وزیر اعظم شہباز شریف
درخواست میں کابینہ ڈویژن کے نوٹیفکیشن کو بلا اختیار ہے اور ماورائے آئین قرار دیتے ہوئےکہا گیا تھا کہ صدرکے اختیارات کو رولزکے تحت ختم نہیں کیا جا سکتا، وزیراعظم نے اپنے بیٹے کے فائدے کے لیے غیرقانونی طور پر ہٹایا، پنجاب میں آئینی بحران پیدا کر دیا گیا ہے، کابینہ ڈویژن سے نوٹیفکیشن جاری کرانے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔
بعد ازاں عمر سرفراز چیمہ کی بطور گورنر عہدے سے برطرفی کے خلاف درخواست پر اعتراض عائد کر دیا گیا تھا سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے اپنی برطرفی کے فیصلےکو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے وزیراعظم کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کی تھی۔
تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے اسسٹنٹ رجسٹرار نے سابق گورنر کی درخواست پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ معاملہ پنجاب کا ہے، یہ معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو عہدے سے ہٹانے کی سمری بھیجی گئی تھی تاہم صدر مملکت نےوزیراعظم کی سمری مسترد کر دی تھی تاہم بعد ازاں آئینی مدت پوری ہونے کےبعد عمر سرفراز چیمہ کو گورنر پنجاب کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔