مہاجرین کاعالمی دن:پاکستان عالمی تنازعات،فسادات کا خاتمہ چاہتا ہے

0
27

اسلام آباد :مہاجرین کا عالمی دن پرپاکستان عالمی تنازعات،فسادات کا خاتمہ چاہتا ہے ،اطلاعات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مہاجرین کا عالمی دن منایا جارہاہے ،ادھر پاکستان نے اس دن کی مناسبت سے عالمی دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ بے گھرہونے والے لاکھوں خاندانوں کوان کے گھرتک واپس بھیجنے کے لیے پہلے عالمی تنازعات کا خاتمہ کرنے کے لیے اپنا کردارادا کرے

پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جوپچھلے 42 سال سے لاکھوں مہاجرین کا میزبان ہے ، پاکستان نے جس طرح ان مہاجرین کے لیے اپنے دروازے کھولے یہ کسی سے ڈھکی چھپی بات نہں

ادھر اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سمیت دیگر تارکین وطن کارکنوں کی فلاح و بہبود کے فروغ اور ان کے لئے پاکستان میں بھی سرمایہ کاری کے خصوصی مواقع پیدا کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

پاکستان نے ان حالات میں جبکہ ایک طرف کرونا وائرس نے تباہی مچا رکھی ہے ان مہاجرین کی زندگیوں کولاحق خطرات سے نمٹنے کےلیے عملی اقدامات پربھی زور دیا ہے

پاکستان پچھلے 42 سالوں سے اپنے افغان مہاجرین بھائیوں‌ کے لیے اپنے تمام تروسائل بروئے کارلاکران کی تعلیم وتربیت اوردیگرضروریات کا خاص خیال رکھ رہا ہے

پاکستان نے اس بات پربھی زور دیا کہ پچھلے دو سال سے جوعالمی تنازعات کی وجہ سے مہاجرین کومسائل درپیش ہیں پاکستان اقوام متحدہ سے ان مسائل کے خاتمے کے حوالے سے درخواست کرچکا ہے کہ کچھ نہ کچھ ضرور کیا جائے ورنہ مہاجرین کا بہت زیادہ نقصان ہوجائے گا

پاکستان عالمی دنیا سے یہ بھی درخواست کرتا ہے کہ اس وبائی مرض کرونا سے مہاجرین کوبچانے کی تمام ترکوششیں کی جائیں کیونکہ مہاجرین کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ اس کرونا وبا کا مقابلہ کرسکیں یا خود بچ سکیں

یاد رہے کہ مہاجرین کا عالمی دن دنیا بھرکی طرف پاکستان میں بھی منایا جارہا ہے

اس دن کو منانے مقصد لوگوں کی توجہ ان لاکھوں پناہ گزینوں کی جانب مبذول کرانا ہے جو جنگی تنازعات، نقص امن اور ریاستی جبر سمیت دیگر وجوہات کی بنا پر نقل مکانی کرتے ہیں اور دوسرے ممالک میں قائم کیمپوں میں زندگیاں گزارتے ہیں،

دستیاب اعداد و شمار کے مطابق پاکستان گزشتہ چار دہائیوں سے 17 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے،اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیمیں دنیا بھر میں اس دن کو اس جذبے سے مناتی ہیں کہ وہ عوام الناس میں پناہ گزینوں کے حقوق سے متعلق آگاہی پیدا کرسکیں گی

Leave a reply