اسلام آباد:27 اکتوبر، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قبضہ پر ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بارپھر پاکستان کا موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ 72 سال قبل آج کے دن بھارتی ظالم افواج نے بندوق کی نوق پر وادی کشمیر پر قبضہ کرکے کشمیریوں کو سخت آزمائش میں مبتلا کردیا ،کشمیریوں نے پہلے دن سے بھارتی مظالم کے خلاف مزاحمت کی اور بھارت کی غلامی سے جان چھڑانے کے لیے جدوجہد کی ، لاکھوں قربانیاں‌ دیں‌،پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں‌کی اس تحریک آزادی کی سفاری اور اخلاقی مدد کررہا ہے ،

ایک کھرب دس ارب ڈالر کا مالک ،بیوی کو خوش نہ کرسکا

بھارت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو بار بار دبانے کے کوشش کی ، مگر 1989 سے کشمیریوں نے اس تحریک کو اس نہج پر کھڑا کیا کہ ہر آنے والے دن یہ تحریک مضبوظ ہورہی ہے، ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں 1989 سےاب تک ایک لاکھ شہادتیں ہوچکی ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں 3 دہائیوں میں 11 ہزار خواتین کی عصمت دری کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ کشمیر پربھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف آج دنیا بھرمیں یوم سیاہ منایاجا رہا ہے۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق دنیا بھرمیں پاکستانی سفارتی مشنزکو تقاریب کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں، دنیا بھرمیں تنازع کشمیرکو اجاگرکرنے کے لیے تقاریب اور احتجاج کیا جائے گا۔

وزیراعظم نوازشریف کی صحت کےلیے دعاگواورعلاج کے لیے دواچاہتے ہیں ،چیف جسٹس

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ کشمیر یوں کی حق خود ارادیت کی 72سالہ جدوجہد کو اجاگر کیا جائے گا، دنیا کو تنازع کشمیرکی سنگینی سے متعلق ایک بار پھر باورکرایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں کشمیریوں کے انسانی حقوق غصب کرکے محصورکر دیا گیا ہے، کشمیریوں کو خوراک، ادویات، بنیادی ضروریات اورسہولیات میسر نہیں ہیں، لاکھوں کشمیریوں پر جاری ظلم سے بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق دنیا کے ہر فورم پر پاکستان نے اس غاصبانہ اقدام کے خلاف آواز اٹھائی ، عالمی برادری کشمیریوں کو ان کے حق خود ارادیت دینے کا وعدہ پورا کرے، سلامتی کونسل کی قرادادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل نکالا جائے۔

مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 84 واں دن،کشمیری آج یوم سیاہ منارہے ہیں‌

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں 1989 سے اب تک ایک لاکھ شہادتیں ہوچکی ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں 3 دہائیوں میں 11 ہزار خواتین کی عصمت دری کی گئی۔aانہوں نے کہا کہ 30 سالوں کے دوران 22 ہزار خواتین بیوہ ہوئیں، بھارتی ریاستی دہشت گردی سے لاکھوں بچے یتیم ہوچکے، برہان وانی کی شہادت کے بعد مسئلہ کشمیر کو نئی جہت ملی۔

Shares: