پھانسی کا حق صرف عدلیہ کو ہے:مولانا ہدایت الرحمان نے ایسے کیوں کہا؟اہم خبرنے سب کوحیران کردیا،اطلاعات کے مطابق گوادر حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے کہا ہے کہ پھانسی کا حق صرف عدلیہ کو ہے۔
مولانا ہدایت الرحمان نے کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کو صوبہ نہیں کالونی سمجھ کر فیصلے کیے جاتے ہیں، بلوچستان کے شہریوں کو تیسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے نکلنے والی سوئی گیس پورے ملک میں پہنچی، بلوچستان میں آج بھی لکڑیاں جلا کر کھانا بنایا جاتا ہے، بلوچستان کو صوبہ ہی نہیں سمجھا جا رہا ہے، جو حق کلبھوشن کو دیا گیا ہے، اگر اس کا 50 فیصد بلوچستان کو حق دیں تو مسائل حل ہو جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پھانسی کا حق صرف عدلیہ کو ہے، بلوچستان میں معدنیات سب سے زیادہ ہے، پوری دنیا کے سونے کا تیسرا بڑا ذخیرہ بلوچستان میں ہے، گوادر کے رہائشی بخار کا علاج بھی کراچی سے کراتے ہیں، ہم بنیادی سہولیات کے لیے آواز اٹھاتے ہیں تو کیا یہ تعصب کی بات ہے، بلوچستان کی سوئی، سونے اور گوادر کے پورٹ پر پہلا حق وہاں کے رہائشیوں کا ہے۔
مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ جب ہم نے دھرنا دیا تو کہا گیا کہ ہم سیپیک کے خلاف ہے، بلوچستان میں سی پیک کا کوئی وجود ہی نہیں ہے، بلوچستان میں ایک کلو میٹر بھی سی پیک کی سڑک نہیں بنی، کسی ایک چیز کی نشاندہی کر دیں کہ بلوچستان میں سی پیک منصوبے کے تحت ترقیاتی کام ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک اعلان کے بعد نہ اسکول ملا، نہ اسپتال ملا، نہ روڈ ملا، نہ بس چیک پوسٹیں ملی ہے، وزیر اعظم جن کو ناراض بلوچ سمجھتے ہیں وہ بیرون ملک بہترین زندگی گزار رہے ہیں، ادھر جو ناراض بلوچ ہیں ان کی فکر کریں۔
انہوں نے کہا کہ سوا کروڑ بلوچ ناراض ہے، ترقی کون نہیں چاہتا؟ صاف پانی کون نہیں چاہتا؟ تعلیم کون نہیں چاہتا؟ ہمیں ترقی چاہیے لیکن تذلیل برداشت نہیں کر سکتے، کسی کے ماں باپ کو گالی دینا اگر کلچر ہے تو ہمارے لیے بلوچ والدین کو گالی دینا، آگ لگانے کے برابر ہے۔
مولانا ہدایت الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے دھرنے کو کوریج نہیں ملی کیونکہ کترینہ باجی کی شادی ہو رہی ہے، کترینہ باجی کو شادی کی کوریج ملی، گوادر حق دو تحریک کے دھرنے کو کوریج نہیں ملی، تین ماہ بعد کوئٹہ دھرنا دینے جا رہے ہیں جس میں ہماری ایک ہی بات ہوگی کہ کیا ہمیں پاکستانی سمجھتے ہیں؟
گوادر حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے مزید کہا کہ اگر ہمیں پاکستانی سمجھتے ہیں تو ہم اس زبان میں بات کریں گے، اگر ہمیں پاکستانی نہیں سمجھتے تو اس زبان میں بات کریں گے، کم از کم ہم کلبھوشن سے زیادہ پاکستانی ہے۔