ن لیگ کے منصوبوں پراپنی تختیاں لگا کرکریڈیٹ لینے کی کوشش کی گئی،وزیر خزانہ پنجاب

0
44

ن لیگ کے منصوبوں پراپنی تختیاں لگا کرکریڈیٹ لینے کی کوشش کی گئی،وزیر خزانہ پنجاب

ایوان اقبال میں پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس شروع ہو گیا ہے تلاوت کلام پاک سے پنجاب بجٹ سیشن کا آغاز کر دیا گیا وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز ایوان اقبال میں پہنچ گئے

وزیر خزانہ اویس لغاری کا کہنا تھا کہ عوام نے شہباز شریف سے زیادہ متحرک لیڈر نہیں دیکھا گزشتہ حکومت نے کرپشن کے متعدد ریکارڈز قائم کیے،چوربازاری سے آنے والے شعبدہ بازوں کون لیگ نے ناکام بنا دیا،پنجاب میں گزشتہ ساڑھے3 سال میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں تھی، گزشتہ ساڑھے 3 سال میں کوئی ترقیاتی منصوبہ مکمل نہیں کیا گیا،مسلم لیگ کے دور میں شرح ترقی تیزی سے بڑھ رہی تھی، سی پیک کے تحت 51 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کی گئی،ن لیگ کی حکومت نے پہلے بھی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا اب بھی کریں گے،ہم نے پہلے بھی ڈیلیورکیا تھا اب بھی کرکے دکھائیں گے، پنجاب میں متعدد توانائی کے منصوبے ن لیگ کے دور میں لگائے گئے،ن لیگ کے صحت کارڈ کو انصاف کارڈ کا نام دیا گیا،گزشتہ 3 سالوں میں پنجاب کے سکولوں میں طلبا کی تعداد کم ہوئی، ماضی کی حکومت نےسوشل سیکٹرکی ترقی پربھی توجہ نہیں دی مسلم لیگ کے دور میں کینسر کے مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا تھا، ن لیگ کے منصوبوں پراپنی تختیاں لگا کرکریڈیٹ لینے کی کوشش کی گئی،نا مساعد حالت میں بھی ایک متوازن اورعوام دوست بجٹ کوممکن بنایا،خام تیل کی قیمتوں میں اضافے سے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا،

وزیر خزانہ پنجاب اویس لغاری کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب بجٹ 2022-23 کا مجموعی حجم 3ہزار226 ارب روپے ہے،کُل آمدن کا تخمینہ 2ہزار521 ارب 29کروڑ روپے مختص کیا گیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 44 فیصد اضافے کے ساتھ 95 ارب روپے مختص ہیں نان ٹیکس ریونیو کی مدمیں 163 ارب 53 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے آئندہ مالی سال میں 435 ارب 87 کروڑ روپے تنخواہوں کی مد میں رکھے گئے ہیں 312 ارب روپے پنشن کی مد میں رکھے گئے ہیں،528 ارب روپے مقامی حکومتوں کے لئے مختص کئے گئے ہیں ترقیاتی پروگرام کیلئے 22 فیصد اضافے کے ساتھ 685 ارب روپے مختص ہیں محکمہ ایکسائز سے 2 فیصداضافے کے ساتھ 43 ارب 50 کروڑ روپے رکھا گیا ترقیاتی پروگرام کیلئے 685 ارب روپے تجویز کئے گئے ہیں 41 ارب روپے دیگر ترقیاتی اسکیموں کی مد میں مختص کئے گئے ہیں بجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہیں لگایا جا رہا ،ایک ہزار 712 ارب روپے جاری اخراجات کی مد میں تجویزکی گئی ہے وزیر اعلیٰ عوامی سہولت پیکج کے تحت 200 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی جائے گی،عام آدمی کیلئے سستے آٹے کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے شہری علاقوں میں اسٹامپ ڈیوٹی کی شر ح کو ایک فیصد سے بڑھا کر2 فیصد کرنے کی تجویز کی گئی ہے

قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا ،اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے ارکان نے شرکت کی ،اس وقع پر وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ 3ماہ سے چند انا پرست لوگوں کے پیدا کردہ بحران سے گزر رہے ہیں،غیر یقینی صورتحال میں صوبے نہیں چل سکتے، 3 دن سے بجٹ نہیں پیش کرسکے آئین اور قانون کے رکھوالوں کو غنڈوں کے حوالے نہیں کیا جاسکتایہ لوگ اپنی ڈیوٹی سرانجام نہ دیتے تو صوبہ بنانا ری پبلک بن جاتا، سب جانتے ہیں کہ ایوان میں غنڈے کس طرح ڈپٹی اسپیکر کی طرف لپکے تھے،احتجاج کے دوران شہید پولیس اہلکار بیٹے کی سسکیاں دل چیر دیتی ہیں 4سال سے ایک پائی کی کرپشن یا منی لانڈرنگ ثابت نہیں کرسکے،ضمانت کیس میں کرپشن کا ثبوت نہ ملنے کا فیصلے میں بھی ذکر کیا گیا،عوام کی سہولت کیلئے ریلیف والا بجٹ دینے جا رہے ہیں ارکان اسمبلی بجٹ اجلاس میں حاضری یقینی بنا کر اپنا حق ادا کریں،

پنجاب کا بجٹ 13 جون کی دوپہر دو بجے اسمبلی میں پیش کیا جاے گا

پنجاب کے آئندہ مالی سال 2022-23 کے ترقیاتی بجٹ سے متعلق پہلا مسودہ تیار کرلیا گیا 

پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پرنوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پرجواب طلب

پنجاب کابینہ میں توسیع، کابینہ کا اجلاس بھی طلب

Leave a reply