پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پرنوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پرجواب طلب
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی پانچ مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی
لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 روز میں جواب طلب کر لیا سرکاری وکیل نے جواب داخل کرنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے مہلت طلب کی ،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے پی ٹی آئی کی زینب عمر، سیموئیل یعقوب سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، وکلا درخواست گزاران نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے منحرف ہونے والے پارٹی ممبران صوبائی اسمبلی کو ڈی سیٹ کر دیا ان میں مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والی اور مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی ممبران صوبائی اسمبلی بھی شامل تھیں الیکشن کمیشن ڈی سیٹ ہونے والے اراکین کی جگہ نئے اراکین کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کر رہا
وکیل درخواست گزار نے عدالت میں مزید کہا کہ الیکشن کمیشن قانون اور رولز کی خلاف وزری کررہا ہے، الیکشن کمیشن کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کے لیے خط بھی لکھا گیا عدالت میں یقین دہانی کے باوجود الیکشن کمیشن فیصلہ نہیں کر رہا عدالت فوری الیکشن کمیشن کو محضوض نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے اراکین نے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں حمزہ شہباز کو ووٹ دیئے تھے جس کے بعد الیکشن کمیش نے منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کر دیا تھا، اب خالی سیٹوں پر الیکشن کا اعلان ہو چکا ہے، مخصوص نشستوں کے حوالہ سے پی ٹی آئی نے درخؤاست دی ہے کہ نئی سیٹیں الاٹ کی جائیں
پنجاب اسمبلی کی کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے اور ان کا نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات تک روک دیا تھا، الیکشن کمیشن نے فریقین کے دلایل سننے کے بعد پی ٹی آئی کے 25 منحرف قانون سازی کی ڈی سیٹ ہونے کے بعد خالی ہونے والی خواتین اور اقلیتوں کی 5 مخصوص نشستوں پر نئے اراکین پنجاب اسمبلی کے نوٹی فکیشن سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔
بہت ہوگیا اب عدلیہ پرالزام تراشی برداشت نہیں کریں گے،لاہور ہائیکورٹ
عدلیہ اورججز پرانگلیاں اٹھانا، ججز پر الزامات لگانا بند کریں،جس پراعتراض ہے اس کا نام لیں،چیف جسٹس
یہ معاملہ عدلیہ کی آزادی سے متعلق ہے،عدالت کا اٹارنی جنرل کو حکم
عدلیہ کی غیر متعلقہ حدود میں مداخلت شرمندگی کا باعث بنتی ہے،سپریم کورٹ
عدلیہ کے خلاف نازیبا اور توہین امیز ریمارکس،سینئر اینکر پرسن بارے عدالت کا بڑا حکم