سب کو شامل کرکے اوپن ڈائیلاگ ہونے چاہئے. سابق وزیراعظم

0
34
S Khaqan Abbasi

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سب کو شامل کرکے اوپن ڈائیلاگ ہونے چاہئے اور بات چیت میں اسٹیبلشمنٹ کو بھی شامل کرنا پڑے گا، یہ سب ملکی معاملات اور معیشت پر اثر انداز ہوتے ہیں، یہ بات سامنے آگئی ہے کہ جو وقت انہوں نے دیا ہے اسی کی ضرورت تھی کہ کم از کم ہمیں احساس ہوکہ ہمارے حالات کتنے مشکل ہیں، یہ ایک سال، دو سال یا 5 سال کی بات نہیں ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حالات بہتر کرنے میں لمبا عرصہ درکار ہے، ہمیں ذمہ داری سے کام لینا پڑے گا، یہ سب بنیادی باتیں ہیں، الیکشن ہونا لازمی ہیں۔سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ نوازشریف الیکشن سے پہلے وطن واپس آجائیں گے، میرے پارٹی سے اختلافات کبھی نہیں تھے، میرے لیے پاکستان میری جماعت سے پہلے آتا ہے، ملک میں اوپن ڈائیلاگ ہونے چاہیئے، اوپن ڈائیلاگ میں سب کو شامل ہونا پڑے گا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
انسانی اسمگلرز کے بینک اکاؤنٹس منجمد
معروف پروفیسر بلقیس ملک سپردخاک

پاکستان کو آئی ایم ایف سے نو ماہ میں 3 ارب ڈالر ملیں گے. وزیر اعظم
امریکا کے شہر ہیوسٹن میں پہلی عالمی اردو کانفرنس کا انعقاد
کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پشاور پولیس کا موک ایکسر سائز جاری
ان کا کہنا تھا کہ نئی حکومت آگے کا راستے کا تعین کرے گی، الیکشن نہ کراکر ملک کا نظام نہیں روکا جاسکتا، ملٹری تنصیبات پر حملے میں سویلین شامل ہو تو اس کا کورٹ مارشل ہوسکتا ہے، منصوبہ بندی کر کے عسکری تنصیاب کو نقصان پہنچانے کی منصوبہ بندی کرنے والے پر سیکشن ٹو لاگو ہوتا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ناقابل تردید شواہد ہیں تو وہ عدالت میں لانے پڑیں گے، منصوبہ بندی کی شہادت موجود ہے تو کارروائی ہوسکتی ہے، پرویز خٹک نے 9 مئی کی منصوبہ بندی کی بات کی تو انہیں اس کا ثبوت بھی دینا پڑے گا۔

Leave a reply