مزید دیکھیں

مقبول

سندھ میں ڈیوٹی سے غیر حاضر44 اساتذہ نوکریوں سے برطرف

شہدادکوٹ میں ڈیوٹی سے غیر حاضر 44 پرائمری اساتذہ...

پنڈی بھٹیاں: ضلعی صدر پیپلز پارٹی ملک وزیر احمد اعوان کی رہنماؤں سے ملاقات اور تعزیت

حافظ آباد،باغی ٹی وی (خبرنگارشمائلہ) پاکستان پیپلز پارٹی حافظ...

امریکا کی پاکستان میں شہریوں کیلئے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری

امریکا نے پاکستان میں اپنے شہریوں کے لیے ایک...

اکثریت کے باوجود اپوزیشن کو ایوان بالا میں ایک بار پھر شکست:3 بل منظور

اسلام آباد: اکثریت کے باوجود اپوزیشن کو ایوان بالا میں ایک بار پھر شکست:3 بل منظور،اطلاعات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کو عددی اکثریت کے باوجود ایک بار پھر شکست کا سامنا کرنا پڑا، حکومت کی جانب سے ایوان بالا میں تین بل پیش کیے گئے جو منظور ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق سینیٹ میں عددی اکثریت کے باوجود اپوزیشن کو ایک بار پھر شکست سے دوچار ہونا پڑا، ایوان کے اندر اہم قانون سازی کے دوران اپوزیشن اپنی اکثریت ثابت کرنے میں ناکام رہی جواباً حکومت ایوان سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس میں دو ترامیم، اقرا الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل کونسل بل سمیت تین اہم بل منظور کرانے میں کامیاب ہوگئی۔

اپوزیشن نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر وفاق سے اختیارات اتھارٹیز کو دے رہے ہیں، حکومتی اراکین نے موقف اپنایا کہ ان بلوں کا مقصد اتھارٹیز کو با اختیار بنانا ہے، اوگرا ترمیمی بلوں پر حکومت و اپوزیشن کے مابین عدم اتفاق پر چیئرمین سینیٹ کی جانب سے بلوں کو موخر کرنے کے بعد دوبارہ منظوری کیلئے ایوان میں پیش کرنے پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آوٹ کیا، اپوزیشن نے پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ ایوان میں اٹھایا تاہم ایوان سے واک آؤٹ کرنے کے باعث اس معاملے پر بحث نہ ہوسکی۔

وزیر مملکت علی محمد خان نے بل کے لیے تحریک پیش کی، جس کے حق میں حکومت کی جانب سے 29 ووٹ آئے، اپوزیشن کی جانب سے بھی مخالفت میں 29 ووٹ آئے۔ جس پر چئیرمین سینیٹ نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ پھر مصیبت میرے اوپر آگئی۔ چئیرمین سینیٹ نے اپنا ووٹ حکومت کے پلڑے میں ڈال دیا۔ ایوان بالا میں الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل کونسل بل متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا، اور بل کی مخالفت میں کسی نے نو تک نہ کہا۔

ایوان میں حکومتی بینچز پر ارکان کی اکثریت کو دیکھتے ہوئے قائد ایوان نے پہلے سے مؤخر کردہ اوگرا ترمیمی بلوں کو ایوان میں دوبارہ سے پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ جس پر پیپلزپارٹی کے سینیٹر اور قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس بل کو چیئرمین نے مؤخر کیا ہے اس کو مزید پیش نہ کیا جائے، اور اگر مؤخر کرنے کے بعد بل پیش کیا گیا تو ہم ایوان سے واک آؤٹ کریں گے۔