سابق صدر آصف علی زرداری اورپی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی کو 27 فروری کا لانگ مارچ ملتوی کرنے کا مشورہ دے دیا اور کہا کہ الگ الگ لانگ مارچ کرنے سے حزب اختلاف کی تقسیم کا تاثر ملتا ہے، اسی لیے پیپلز پارٹی حزب اختلاف کے ساتھ لانگ مارچ میں شریک ہو سابق صدر آصف علی زرداری نے تجویز دی کہ پہلے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانی چاہیے ،آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان اس بات پر اتفاق نہ ہو سکا کہ تحریک عدم اعتماد پہلے مرکز میں لائی جائے گی یا پنجاب میں ؟

نجی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد سے متعلق آصف علی زرداری آج صدر مسلم لیگ ن اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے بھی مشاورت کریں گے جبکہ مسلم لیگ ن اتحادیوں کے بجائے حکومتی ناراض ارکان کو ساتھ ملانے کی تجویز پر بھی غور کر رہی ہے آصف زرداری نے کہا کہ ن لیگی رہنماؤں کے مطابق 20 سے 22 ناراض ارکان نے ن لیگ کو حمایت کا یقین دلایا ہے اور حکومتی ناراض ارکان کی حمایت سے تحریک عدم اعتماد متنازعہ ہوسکتی ہے

مولانا فضل الرحمان اور آصف علی زرداری کی رائے ہے کہ اتحادیوں کو ساتھ ملانا چاہیے جبکہ فضل الرحمان اور آصف علی زرداری نے حکومتی اتحادیوں سے بھی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے ،ذرائع کے مطابق فضل الرحمان اور آصف علی زرداری نے تحریک عدم اعتماد اور لانگ مارچ پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا

قبل ازیں اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر بات چیت کرتے ہوئے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن کی تیاری مکمل ہے اور حکومتی اراکین بھی رابطوں میں ہیں نا اہل اور نا لائق حکمرانوں کے جانے کا وقت آگیا ہے۔

ملاقات کے متعلق جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے گفتگو کی گی اور ملک کی سیاسی صورتحال پر مشاورت ہوئی۔

آصف علی زرداری اور شہباز شریف کے درمیان ایک اور ملاقات طے

جاری کردہ اعلامیے کے مطابق آصف زرداری نے بات چیت کے دوران کہا کہ عوام کی نظریں اپوزیشن کی طرف ہیں اور حکومت کے اتحادی بھی اس سے تنگ آچکے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے اس موقع پر کہا کہ نا اہل اور نا لائق حکمرانوں کے جانے کا وقت آگیا ہے۔مہنگائی اور بیروزگاری سے لوگ تنگ آچکے ہیں سلیکٹڈ حکومت عوام میں اپنا اعتماد کھو چکی ہے اپوزیشن اس بار تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے کر میدان میں اترے گی۔

حارث رؤف کی جانب سے کامران غلام کو تھپڑ مارنے کا واقعہ،پی سی بی حکام نے نوٹس لے…

واضح رہے کہ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہبازشر یف کے درمیان ایک اور ملاقات طے پا گئی ہے آصف زرداری اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کے درمیان منگل کو ایک اورملاقات ہو گی باخبر ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات بلاول ہاؤس لاہور میں ہو گی ہونے والی ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال اور تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کی جائے گی۔

ڈرون حملوں میں دونوں جماعتوں نے پختونوں کے خون کا سودا کیا،مراد سعید

دوسری طرف ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف نے بتایا کہ سابق صدر آصف زرداری 24 فروری کو جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ملاقات کریں گے۔ سراج الحق سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے تعاون مانگیں گے۔ 24 فروری کو تین بجے منصورہ میں ملاقات ہوگی۔

تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو وزیراعظم کس پارٹی کا ہو گا ؟ بلاول کا بڑا اعلان

Shares: