چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالہ سے اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں 53 اراکین سینیٹ نے شرکت کی

صادق سنجرانی کی ہوئی چھٹی،یکم اگست کو سینیٹ اجلاس کی‌ صدارت کرے گا ؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالہ سے اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا جس کی‌صدارت مسلم لیگ ن کے راجہ ظفر الحق نے کی، پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان کے مطابق اجلاس میں 53 اراکین نے شرکت کی، شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے نمبرز مکمل ہیں.

دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفرالحق نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کےعشائیہ میں شرکت کریں گے.

واضح رہے کہ بلاول زرداری نے آج شام اپوزیشن رہنماؤں کو عشنائیہ پر مدعو کیا ہے، پی پی کے چیئرمین بلاول زرداری کے ہاں زرداری ہاؤس میں ہونے والے عشائیہ میں بھی اس حوالہ سے مشاورت کی جائے گی.

چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر صدر مملکت عارف علوی نے پریزائیڈنگ افسر کی تقرری کردی۔ صدر مملکت نے سینیٹر بیرسٹر سیف کو پرزائیڈنگ افسر مقرر کردیا ہے۔ بیرسٹر سیف یکم اگست کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔ یکم اگست کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف قرارداد پر ووٹنگ ہوگی .

 

چیئرمین سینیٹ نے ایسا جواب دیا کہ اپوزیشن کے سارے منصوبے ہوئے ناکام

واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتیں چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کروا چکی ہیں، اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کے لئے حاصل بزنجو کو امیدوار نامزد کیا ہے، اب تحریک انصاف نے ڈپٹی چئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لئے تحریک جمع کروا لی ہے . اس سلسلہ میں حکومت کی اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے .

دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے پی ٹی آئی سینیٹرز سے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو ہر صورت ناکام بنانا ہے اور جس طرح بجٹ‌ منظوری کے حوالہ سے اپوزیشن جماعتوں‌ کو کامیاب نہیں‌ ہونے دیا گیا اسی طرح سینیٹ چیئرمین کے خلاف ان کی تحریک عدم اعتماد بھی کسی صورت کامیاب نہیں‌ ہونے دی جائے گی.

چیئرمین سینیٹ کیخلاف اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں کتنے سینیٹرز شریک ہوئے؟ اہم خبر

اپوزیشن نے صادق سنجرانی کو ہٹانے کی قرارداد اور سینیٹ کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کرائی۔ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو نئے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لئے انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔

Shares: