اسلام آباد:اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد:مسودے پرصرف 80 سے زائد اراکین کے دستخط:نئی بحث چھڑ گئی ،اطلاعات کے مطابق اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کا مسودہ تیار کرلیا۔ تحریک پر 80 سے زائد اپوزیشن اراکین کے دستخط ہیں۔دوسری طرف ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ دعوے تو بڑے ہورہے تھے مگردستخط صرف 80 ممبران کے ،
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی، ن لیگ، جے یو آئی ف، اے این پی، بی این پی مینگل اور دیگر کے دستخط ہیں۔ ملک اقتصادی زبوں حالی کا شکار ہے۔ ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالنے کا کوئی روڈ میپ نہیں۔ مجوزہ مسودے کے مطابق ملک میں سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال ہے، خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔
مجوزہ مسودے میں کہا گیا کہ قائد ایوان اس ایوان کی اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں، مذکورہ بالا صورتحال کے تناظر میں قائد ایوان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جاتی ہے۔ اپوزیشن نے اسمبلی اجلاس بلانے کی ریکوزیشن بھی تیار کر رکھی ہے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے چیمبر کو الرٹ کر دیا گیا۔ تحریک عدم اعتماد اور ریکوزیشن کسی بھی وقت جمع کروائی جا سکتی ہے۔
واضح رہےکہ اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے سرگرم ہیں اور اس سلسلے میں سیاست کے بڑے کھلاڑیوں کی بیٹھکیں جاری ہیں جب کہ (ن) لیگ کے رہنما رانا ثنااللہ نے تحریک عدم اعتماد کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔