اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے جامع پیکج کی وضاحت کرے،ہمایوں اختر خان۔

0
35

سینیٹ انتخابات کیلئے ووٹنگ کے بارےمیں عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر من و عن عملدرآمد کیا جائیگا’ ہمایوں اختر خان۔ قابل تقسیم محاصل سے 60فیصد صوبوں کو ،باقی 40فیصد میں سے بڑ ا حصہ قرضوں اور سود کی ادائیگیوں پر خرچ ہوتا ہے.
لاہور، پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ آرڈیننس کے اجراء کے بعد سینیٹ انتخابات الیکشن ایکٹ2017ء کے تحت اوپن بیلٹ پر ہوناہے تاہم اس حوالے سے عدالت عظمیٰ کا جو بھی فیصلہ آئے گا اس پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا ،قابل تقسیم محاصل سے 60فیصد صوبوں کو چلا جاتا ہے جبکہ باقی بچ جانے والے 40فیصد میں سے ایک بڑ ا حصہ قرضوں اور سود کی ادائیگیوں پر خرچ ہوتا ہے ، وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت کئی محاذوں پر چیلنجز سے نبرد آزما ہے ۔ اپنے ایک بیان میں ہمایوں اختر خان نے کہا کہ اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے جامع پیکج کی وضاحت کر دے ، یہ جامع پیکج کہیں ایف اے ٹی ایف اور نیب قانون میں ترامیم کی طر ح کا تو نہیں جس میں اپنی قیادت کو ریلیف دینے کیلئے نکات سر فہرست تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سوائے احتساب کے کسی معاملے پر بھی اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے سے انکار نہیں کیا لیکن اپوزیشن کی پیشگی شرط ہی احتساب کے عمل میں رکاوٹ ڈالنا ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے انعقاد میں ابھی کافی وقت پڑا تھا کہ حکومت نے اس حوالے سے بل کا مسودہ ایوان میں پیش کر دیا ، اپوزیشن اس پر بات کرنے کی بجائے ایوان میں گتھم گتھا ہو گئی ،یہاں پر مسلم لیگ (ن) کے دور میں آٹھویں ترمیم صرف اڑتیس منٹ میں پاس ہونے کا منفرد ریکارڈ بھی موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی پابند ہے اور سینیٹ انتخابات کی ووٹنگ کے حوالے سے معزز عدالت کا جو بھی فیصلہ آئے گا اس پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا

Leave a reply