PIAکی تباہی میں سابقہ حکومتوں کےجرم پردہ ڈالنےکےلیے اپوزیشن کاوزیرہوابازی کا منہ بند کرنےکےلیےتحریک استحقاق لانےکا فیصلہ

اسلام آباد:پی آئی اے کی تباہی میں سابقہ حکومتوں کےجرم پردہ ڈالنےکےلیےاپوزیشن کاوزیرہوابازی کا منہ بند کرنے کےلیےتحریک استحقاق لانےکا فیصلہ،اطلاعات کے مطابق اپوزیشن نے وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق غلام سرورخان کے خلاف تحریک استحقاق پیر کو قومی اسمبلی میں جمع کرائی جائے گی جس میں وفاقی وزیر کے اسمبلی میں پائلٹس کے جعلی لائسنس کے بیان کو جواز بنایا گیا ہے۔اس قرارداد کی حمایت کےلیے اپوزیشن کی دیگرجماعتوں نے یقین دلا یا ہے

ذرائع نے بتایا کہ تحریک استحقاق میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی وزیر ہوا بازی کے بیان کی ڈی جی سول ایوی ایشن نے تردید کی جب کہ وفاقی وزیر کے بیان سے ارکان قومی اسمبلی کا استحقاق مجروح ہوا ہے۔

تحریک استحقاق میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیرکے بیان سے پی آئی اے تباہ ہوا اور بیرون ممالک پائلٹس کی نوکریاں خطرے سے دوچار ہوئیں۔

دوسری جانب لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر و رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سول ایوی ایشن کا بھٹہ بٹھادیا اور پی آئی اے دفن کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پائلٹس کے جعلی لائسنس کا ملبہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پر ڈالنے کی کوشش کی گئی، ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم اور وزیر ہوابازی مستعفیٰ ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ آٹے کا بحران سر پرمنڈلارہاہے، مافیا سرگرم ہے، آٹا ناپید ہوا اور مافیا کو کنٹرول نہ کیا گيا تو افراتفری اور انارکی جنم لے گی جب کہ چینی بحران کا ذمہ دار مافیا حکومت کے ساتھ بیٹھا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ 262 پاکستانی پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں۔

جعلی یا مشکوک لائسنس کے الزام کے تحت حکومت نے پاکستان ائیرلائنز (پی آئی اے) کے 141 پائلٹس سمیت 262 پائلٹس کی لسٹ جاری کی تھی۔

مشکوک لائسنس والے پاکستانی پائلٹس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد 30 جون کو یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کی یورپین ممالک کے لیے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو 6 ماہ کیلئے معطل کیا تھا۔

ای اے ایس اے کی جانب سے پابندی کے بعد برطانیہ نے بھی پی آئی اے کی پروازوں کی آمد پرپابندی عائد کردی تھی جب کہ گزشتہ دنوں ویت نام کی ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی مشتبہ لائسنس کی اطلاعات کے بعد تمام پاکستانی پائلٹس گراؤنڈ کردیے تھے۔

اس کے علاوہ ملائیشیا نے بھی پاکستانی پائلٹوں کو عارضی طور پر معطل کردیا تھا جب کہ متحدہ عرب امارات کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایمریٹس ائیرلائنز میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹس اور فلائٹ آپریشن افسران کے مشکوک لائسنس کی جانچ پڑتال کے لیے پاکستانی حکام کو خط لکھا ہے۔

Comments are closed.